سری نگر :مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی افسران اپنے ہی ساتھیوں کے دشمن بن گئے اور ایک دوسرے کو قتل کرنے لگ گئے ۔بھارتی فوج میں بڑھتی بدنظمی نے بالا کمانڈرز کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مقبوضہ کشمیر کے بھارتی کیمپ میں پیش آیا، بھارتی فوجی افسر ن نے اپنے ہی ساتھیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، میجر نے فائرنگ کے بعد متعدد افسران کو یرغمال بنایا اور گرینیڈ حملہ بھی کیا، فائرنگ اور گرینیڈ دھماکے کے نتیجے میں5 سے زائد افسران اور سپاہی شدید زخمی ہوئے، غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی بھارتی فوج میں قتل و غارت کے بیشمار واقعات رونما ہوچکے ہیں، اپریل 2023 میں بھٹنڈا ملٹری سٹیشن میں بھارتی جوان نے اپنے چار ساتھیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق آئے روز ڈسپلن کی بگڑتی صورتحال کی وجہ گرتا مورال، کم تنخواہیں اور افسران کا جوانون کے ساتھ ہتک آمیز رویہ ہے، بھار تی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج میں صرف 2022 میں 537 کورٹ ماشل اور 6 ہزار سے زائد ڈسپلن کے واقعات پیش آ ئے، اگست 2019 میں 8 بہار رجمنٹ کے سپاہی موہن چن نے چھٹی نہ ملنے پر کمپنی کمانڈر کو گولیوں ں سے بھون دیا تھا،جولائی 2017 میں سنتری ڈیوٹی لگانے پر 19 مدراس رجمنٹ کے نائیک کاٹھی ریسان نے میجر شیکھر تھاپا کو گولی ماردی،بھارتی فوج میں 2000 سے 2012 کے درمیان 83، اور 2015 سے2021 کے درمیان 30 سے زائد قتل کے واقعات رونما ہوچکے ہیں
بھارتی فوجی افسران اپنے ہی ساتھیوں کے دشمن بن گئے
