افغانستان کی افیون کی فروخت میں 425 ملین سے 1.4 ملین ڈالرز تک کا اضافہ ہوا،افغان حکومت کی تمام رپورٹس بے بنیاد

afghanistan-afyun 18

نیویارک : افغانستان کی افیون کی فروخت میں 425 ملین سے 1.4 ملین ڈالرز تک کا اضافہ ہوا،افغان حکومت کی تمام رپورٹس بے بنیاد نکلی،دنیا بھر میں منشیات سے تباہی پھیلانے پر کیا عالمی سطح پر افغانستان سے جواب طلبی نہیں ہونی چاہیے؟ دنیا میں کاشت کی جانے والی افیون کا 80 فیصد افغانستان سے پیدا ہوتا ہے جو کہ دنیا کے بہت سے خطوں میں لوگوں کی صحت اور بہبود کے لیے خطرہ ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور سیکورٹی فورسز قوم کی حفاظت کے لیے افیون اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ دفتر برائے منشیات و جرائم کی رپورٹ کے مطابق افیون دنیا بھر میں انتہا پسند اور جرائم پیشہ گروہوں کے لیے اربوں ڈالر کی کمائی کا ایک اہم ذریعہ ہے افغانستان میں پیدا ہونے والی افیون دنیا کے بہت سے خطوں میں لوگوں کی صحت اور بہبود کے لیے خطرہ ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم کے مطابق افیون کی غیر قانونی تجارت افغانستان کے ہمسایہ ممالک کی سلامتی، استحکام اور ترقی کو بھی بری طرح متاثر کررہی ہے ،افغانستان میں 5 ملین سے زائد افراد نشے کی بیماری میں مبتلا ہیں افغان حکومت کے تمام رپورٹس کو جھوٹا قرار دینے کے باوجود افغانستان کی افیون کی فروخت میں 425 ملین سے 1.4 ملین ڈالرز تک کا اضافہ ہوا ہے، 2022 سے افغانستان میں افیون کی پیداوار میں 32 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان میں233,000 ایکٹر سے زائد زمین پر افیون کاشت کی جاتی ہے ۔عالمی مارکیٹ میں 80 فیصد افیون افغانستان سے اسمگل کی جاتی ہے۔ سب سے زیادہ افیون کی کاشت نمروز، قندھار، ہلمند، اروزگان اور زابل میں کی جاتی ہے ،رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 6200 ٹن سے زائد افیون اور تقریباً 350 سے 580 ٹن ہیروئن کی پیداوار کی جارہی ہے افیون کی پیداوار افغانستان کی سب سے بڑی غیر قانونی اقتصادی سرگرمی ہے ۔افیون دیہی آبادیوں کو آمدنی کا ایک بڑا حصہ فراہم کرتی ہے افغانستان میں تقریباً 80 فیصد سے زائد دیہی علاقوں میں افیون کاشت کی جاتی ہے ۔2020 میں دنیا کی کل افیون کی 85 فیصد پیداوار افغانستان کی گئی ،افیون افغانستان کی جی ڈی پی میں 11 فیصد تک حصہ ڈالتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور سیکورٹی فورسز قوم کی حفاظت کے لیے افیون اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں ،دنیا بھر میں منشیات سے تباہی پھیلانے پر کیا عالمی سطح پر افغانستان سے جواب طلبی نہیں ہونی چاہیے؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں