امریکی اسپیکر کیون میکارتھی کا عہدہ خطرے میں پڑ گیا

american-speaker-news 8

واشنگٹن:امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی کو عہدے سے ہٹانے کے لئے ریپبلکن رکن میٹ گیٹز کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کر دی گئی۔خیال رہے کہ کسی بھی امریکی اسپیکر کو اب تک اس طرح کی تحریک کے ذریعے کبھی نہیں نکالا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیون میکارتھی اس وقت اپنی سیاسی زندگی کے لیے لڑ رہے ہیں کیونکہ ایک دائیں بازو کے رکن نے انہیں معزول کرنے کے لیے شاذ و نادر ہی استعمال ہونے والی تحریک پیش کر دی ہے۔گیٹز کے اس اقدام کا جواب دیتے ہوئے میکارتھی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ’’ اسے لا ئو‘‘ جس پر گیٹز نے جواب دیا ’’ ابھی کیا‘‘۔سپیکر کی جانب سے ڈیموکریٹس کی مدد سے سرکاری اداروں کو فنڈ دینے کے لیے ایک بل منظور کیے جانے کے بعد ہفتے کے آخر میں دونوں ریپبلکنز کے درمیان تنائوبڑھ گیا ہے۔ فلور ووٹ میں اسپیکر کو ہٹانے کے لیے ایوان کی سادہ اکثریت درکار ہوگی جو کہ 218 ووٹوں پر مشتمل ہوگی، لیکن کوئی سیٹ خالی نہ ہو۔ریپبلکن 221-212 کی کم اکثریت سے چیمبر کو کنٹرول کرتے ہیں لیکن صرف مٹھی بھر سخت گیر ریپبلکنز نے اشارہ دیا ہے کہ وہ میکارتھی کو ہٹانے کے لیے تیار ہیں۔پیر کو ہا ئوس فلور پر ایک تقریر میں گیٹز نے میکارتھی پر الزام لگایا کہ وہ وائٹ ہا ئوس کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کر رہے ہیں تاکہ علیحدہ قانون سازی میں یوکرین کی نئی فنڈنگ شامل کی جا سکے جبکہ میکارتھی نے کہا ہے کہ “یوکرین پر کوئی سائیڈ ڈیل نہیں ہے۔”میکارتھی کے خلاف تحریک پیش کرنے کے بعد گیٹز نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ میرے ساتھ کافی ریپبلکن ہیں اور اگلے ہفتے دو میں سے ایک ہو گا ‘۔انہوں نے کہا کہ کیون میکارتھی ایوان کے اسپیکر نہیں ہوں گے یا وہ ایوان کے ایسے اسپیکر ہوں گے جو ڈیموکریٹس کی خوشنودی پر کام کریں گے اور مجھے دونوں میں سے کوئی بھی نتیجہ قبول ہے کیونکہ امریکی عوام یہ جاننے کے مستحق ہیں کہ حکومت کون کرتا ہے۔گیٹز نے کہا کہ وہ اسپیکر کی جگہ لینے کے لئے لوزیانا کے ریپبلکن رکن اسٹیو اسکیلیس کی حمایت کریں گے جو اس وقت میکارتھی کے نائب ہیں۔چیمبر کے قواعد کے مطابق اسپیکر کیلئے ایسے افراد کی فہرست رکھنی ضروری ہوتی ہے جو کبھی بھی عہدہ خالی ہونے کی صورت میں عارضی متبادل کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔اگر میکارتھی کو ووٹوں کی مدد سے معزول کر دیا جاتا ہے تو یہ فہرست عام کر دی جائے گی اور اس میں سب سے اوپر والے شخص کو اس وقت تک اسپیکر کا نام دیا جائے گا جب تک کہ چیمبر میں اکثریتی پارٹی کے نئے لیڈر کے لیے انتخابات نہیں ہو جاتے۔امریکی اسپیکر کو ہٹانے کا یہ نادر طریقہ کار گزشتہ صدی میں صرف دو بار استعمال ہوا ہے اور کبھی کامیاب سے نہیں ہوا۔اسے آخری بار 2015 میں اسپیکر جان بوہنر کے خلاف استعمال کیا گیا تھا، انہیں ہٹانے کی تحریک ناکام ہوگئی تھی لیکن اس نے ان پر اتنا دبا ئو ڈالا کہ انہوں نے دو ماہ بعد استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا تھا۔اس سے پہلے یہ طریقہ کار آخری بار 1910 میں استعمال ہوا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں