نیب ریفرنسز ۔۔ کام سست روی کا شکار کیوں؟ سٹاف تعیناتی کیوں نہ ہو سکی؟

NAB-References 17

احتساب عدالت اسلام آباد میں نیب ریفرنسز کی جانچ پڑتال اور ریکارڈ جمع کروانے کاکام سست روی کا شکار،ذرائع کے مطابق احتساب عدالت جج محمد بشیر اور رجسٹرار عمران حیدر نے وزارتِ قانون کو متعدد بار خط لکھ دیے،جج محمد بشیر نے 16 اور 23ستمبر جبکہ رجسٹرار نے 20ستمبر کو وزارتِ قانون کو خط لکھا، احتساب عدالت نے وزارتِ قانون سے اپنا عدالتی عملہ واپس مانگ لیا، خط کے متن کے مطابق سپریم کورٹ کے نیب ریفرنسز کی بحالی کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت میں کام بڑھ گیاہے، احتساب عدالت دو اور تین میں اسٹاف کے بغیر ریفرنسز پر عدالتی کاروائی ممکن نہیں، اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری احتساب عدالت ایک اور تین اسپیشل جج سینٹرل کے ساتھ تعینات ہیں، احتساب عدالت دو کے ریڈر اسپیشل جج سینٹرل کے ساتھ تعینات ہیں، احتساب عدالت تین میں سٹینو ٹائپسٹ تعینات نہیں، احتساب عدالت دو اور تین کی عدالتوں میں اسٹاف جلد سے جلد تعینات کیاجائے، وزارتِ قانون کی جانب سے تاحال احتساب عدالت کے جج اور رجسٹرار کو کوئی جواب موصول نہ ہوا، نیب ریفرنسز کاکام احتساب عدالت دو اور تین کی غیر موجودگی میں جاری ہے، وزارتِ قانون نے تاحال احتساب عدالت دو اور تین کے ججز بھی تعینات نہیں کیے۔احتساب عدالت میں مجموعی طور پر سو سےزائدریفرنسزکاریکارڈ جمع ہونا ہیں، ایک ہفتے میں تقریباً صرف 60 ریفرنسز کا ریکارڈ احتساب عدالت جمع ہوسکا ہے،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں