جعفرآباد(جہانگیرخان جاوید دھرپالی)ٹائیفائیڈ کے آئوٹ بریک کیسز کی وجہ پینے کا پانی قرار ، ہزاروں افراد مضر صحت پانی پینے پہ مجبور ہیں تشویشناک صورتحال پہ میٹنگ طلب کی جائے ، ناظم صحت جعفرآباد کا پانی کی ٹیسٹ رپورٹ نتھی کرکے ڈی سی جعفرآباد کو مراسلہ، تفصیلات کے مطابق ناظم صحت جعفرآباد ڈاکٹر ایاز جمالی نے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کو لکھے گئے مراسلے میں واٹر سپلائی کے پانی کو مضحر صحت قرار دیکر تالابوں اور فلٹر پلانٹس کی فوری صفائی سمیت واٹر سپلائی کی لائنیں تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے، ناظم صحت ڈاکٹر ایاز جمالی نے ڈپٹی کمشنر کو لکھے گئے مراسلے میں واضح موقف اختیار کیا ہے کہ ڈیرہ اللہ یار میں واٹر سپلائی کے تالابوں، فلٹریشن پلانٹس سمیت زیر زمین سے حاصل ہونے والے پانی کے مختلف علاقوں سے نمونے حاصل کرکے لیبارٹری بھجوائے گئے جہاں سے پانی کے حاصل شدہ نمونوں کی رپورٹ آنے کے بعد شہر میں فراہم کیا جانے والا پانی پینے کے قابل ہرگز نہیں، نا ہی گھریلو استعمال کے قابل ہے، واٹر سپلائی اور زیر زمین سے حاصل ہونے والے پانی میں خطرناک جراثیم موجود ہونے کے واضح ثبوت ملے ہیں، جنکے استعمال سے انسانی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے، ڈیرہ اللہ یار میں استعمال ہونے والا پانی ہیپاٹائٹس سمیت دیگر خطرناک امراض کے پھیلائو کا باعث بن رہا ہے، ناظم صحت نے مراسلے میں تجویز دی ہے کہ فوری طور پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور دیگر لائن ڈیپارٹمنٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کرکے اس اہم مسئلے پر فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ناظم صحت جعفرآباد نے ڈیرہ اللہ یار میں ٹائیفائیڈ کی آئوٹ بریک کیسز کے بعد پینے کے پانی کے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت محسوس کی تھی رپورٹ کے نتائج انتہائی تشویشناک ظاہر کئے گئے ہیں ناظم صحت کے مطابق پی ایچ کی جانب سے گھروں کو ترسیل ہونے والا پانی نہ صرف پینے کے قابل نہیں ہے بلکہ نہانے ، کپڑے و برتن دھونے کے قابل بھی نہیں ہے جبکہ زیر زمین سے حاصل ہونے والا پانی بھی پینے کے قابل نہیں ہے ان دو اقسام کے پانی کے پینے سے ڈیرہ اللہ یار کے شہری ٹائفائیڈ یرقان اور پیٹ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں
ٹائیفائیڈ کی اصل وجہ پینے کا مضر صحت پانی۔۔۔رپورٹ میں انکشافات
