پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، درخواست میں وفاق پاکستان، الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اوگرا کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ آئین کے تحت نگران حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں رکھتی، صرف عوام کے منتخب نمائندے ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں، عدالت عام انتخابات تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ نہ کرنے کا حکم دے، نگران حکومت منتخب حکومت کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی، آئین کے تحت نگران حکومت کا مینڈیٹ صرف نوے روز میں انتخابات کرانا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی مہنگائی کے بوجھ تلے دب گیا ہے، 15 اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کی شرح 27 فیصد سے زائد ہو چکی ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال میں بجلی کے بل دوگنا سے زائد ہو چکے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے کار چلانے والا اب بائیک چلانے پر مجبور ہو چکا ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام عوام سائیکل خریدنے کی استطاعت سے محروم ہو رہی ہے، آئین پاکستان زندگی، شخصی آزادی اور چلنے پھرنے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے.
نگران حکومت منتخب حکومت کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔۔ سپریم کورٹ میں اہم درخواست دائر
