بلوچ جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کا کیس ۔۔وفاقی حکومت نے جواب میں کیا کہا؟

missing-person 16

بلوچ جبری گمشدگی انکوائری کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کا کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے دس اکتوبر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا ، عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت معاملہ کابینہ کے سامنے رکھے گی یا کسی اور طریقے سے حل کرے گی ؟ جواب دیں ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل وفاقی حکومت سے ہدایات لیکر آگاہ کریں ، جسٹس محسن اختر کیانی نے دو صفحات کا تحریری حکم جاری کر دیا، حکمنامے میں کہا گیا کہ لاپتہ افراد انکوائری کمیشن کی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی گئی ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا عدالت کچھ دے تاکہ حکومت سے سفارشات پر عمل درآمد متعلق ہدایات لے لیں ، پٹشنر ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے بتایا جن بلوچ سٹوڈنٹس کا ذکر کیا گیا ان میں سے ایک بھی بازیاب نہیں ہوا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ کمیشن نے تین بلوچ طلبہ کا کیس حل کر دیا تھا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا پٹشنر نے جو 55 بلوچ طلبہ کا ذکر کیا وہ معاملہ ابھی حل ہونا باقی ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل حکومت سے ہدایات لیکر دس اکتوبر تک رپورٹ جمع کرائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں