میانوالی(مہدی ملک )
میانوالی ہسپتال اس وقت مکمل طور پر مافیا کے کنٹرول میں ہے۔۔کیسے میں آپ کو بتاتا ہوں۔
1۔ ہسپتال انٹر ہوتے ہیں سب سے پہلے پارکنگ پرچی مریض چاہے مر جائے۔۔
1۔ دوسرے نمبر پر ہسپتال کی ایمرجنسی پر پرچی لیں اور وہاں پر بیٹھے ایک ٹرینی سٹاف کی منتیں تب جا کر پرچی ملتی۔۔
3.اس کے بعد ڈاکٹر صاحب کے پاس جائیں منت کریں ڈاکٹر صاحب زیادہ تر فون کال پر بھی ہوتے ہیں فون سے فارغ ہو کر فرعون لہجے میں آپ جائیں ہم آتے ہیں بات کریں تو جناب ڈانٹ دیتے ہیں۔
4۔ ڈاکٹر کے چیک کرنے کہ بعدفیور یا بی پی چیک کرنے کے ٹرینی لڑکوں کی متیں کوئی کہتا ہے بی آپریٹس نہیں ادھر پتا کریں ادھر پتہ کریں۔۔
5۔ بی پی وغیرہ چیک ہونے کے بعد ڈاکٹر صاحب دوائی لکھ کر دیں گے اور پھر فارمیسی پر جائیں وہاں سے بیٹھی میڈیم یا سر ڈانٹ دیں گے کہ بہت جلدی ہے آپ کو اس کوکیا پتہ کہ کیسی انسان کی جان خطرے میں ہو تو انسان کو کتنی جالدی ہوتی ہے۔۔
6. اس کے بعد جی ڈاکٹر نے مریض کو ایڈمٹ کر دیا تو پھر باری آجاتی ہے درائیور حضرات کی جو کنٹین پر بیٹھ کر کہتے ہیں ہم کہیں دور گئے ہیں مریض کے ساتھ گھنٹہ لگ جائے گا اور وہ جناب وہاں چائے پی رہے ہوتے ہیں دوبارہ کال کرو تو جناب غصے میں کہتے ہیں بھائی بہت جلدی ہے تو باہر سے پرائیوٹ اینمبولینس کر لو۔۔ہمارے پاس ٹائم نہیں۔۔
7. اس کے بعد کر کرا کے بندہ وارڈز تک تو پہنچ جاتا لیکن وہاں ہماری کچھ بہنیں (نرسز) ہماری بے عزتی کے لیے تیار کھڑی ہوتی ہیں کہ ادھر کدھر لے آئے یہاں کوئی بیڈ نہیں کوئی اور بندوبست کرو پھر بندہ بھاگ کر جاتا ہے ڈاکٹر کے پاس پھر ڈاکٹر کال کرتا ہے کہ میڈیم انہیں بیڈ ڈیں پھر جا کر میڈیم غصے سے ادھرآو اور لیٹا دو اور سب باہر چلے جاو۔۔
8۔ اس کے بعد لمبی پرچی بنا کر دیں گے باہر سے میڈیسن لے آو اس کے بعد پھر ان میڈیمز کی منتیں کے برائے مہربانی میڈیسن لگا دیں پھر ڈانٹ جھپٹ کے لگا دیں گے ہمارے اور بہت کام ہیں صرف یہی تو مریض نہیں ہے نہ۔۔
اس کے بعد آخر کار مریض دم طوڑ جاتا ہے۔۔ پھر لاش کے منہ اور پاوں پر پٹی باند کے ایک لیٹر پر دستخط کرا کر کے لاش ہم نے دے دی اور اعلاج میں کوئی کمی نہیں چھوڑی پر اللہ کی مرضی بتہ کر ہمیں گھر بھیج دیتے ہیں
یہ ہے ہماری میانوالی ہسپتال کی کارگردگی کیا کوئی پوچھنے والا صاحب اقدار ہے یہاں پر اگر نہیں ہے تو ہمیں بتا دیں ہما صحافی برادری خود آپ جو بتائیں گے یہ کمیاں ہیں آپ کے اندر اور آپ کے سٹاف کے اندر۔۔ پر خدا کے لیے میانوالی کی عوام پر رحم کریں
#سی او ہیلتھ صاحب # ایم ایس صاحب
میانوالی ہسپتال میں مافیا سرگرم۔۔ مریض کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا، جانئیے
