کرپشن ریفرنسز۔۔نیب نے حساس اداروں کی معاونت مانگ لی

NAB-Ref 19

اربوں روپے مالیت کے کرپشن ریفرنسز دوبارہ کھولنے کے بعد نیب کے مزید اہم فیصلے ، چیئرمین نیب کا کرپشن کے خلاف کارروائیوں کے لیے حساس اداروں کے افسران کی خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا، نیب نے اہم عہدوں پر تقرریوں کے لیے ڈیپوٹیشن پر حساس اداروں سے افسران مانگ لیے ،حساس اداروں کے افسران آئندہ چند روز میں نیب میں کام شروع کردیں گے ، چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ نذیر احمد کی منظوری سے حساس اداروں کے افسران کی خدمات کے لیے خط لکھ دیا گیا ، نیب حکام کے مطابق نیب میں تمام خالی آسامیوں پر بھی فوری طور پر تقرریاں کردی جائیں گی، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل کے عہدوں پر بھی مستقل افسران کا تقرر کردیا جائے گا، نیب سول ملٹری انٹیلی جنس اداروں سے افسران کو احتسابی عمل میں شامل کرے گا۔
ذرائع کے مطابق سول ملٹری انٹیلی جنس اداروں سے افسران اور اہلکاروں کو ڈیپوٹیشن پر نیب میں تعینات کیا جائے گا۔ ڈیپوٹیشن پر تعینات ہونے والے انٹیلی جنس افسر و اہلکار نیب دفاتر میں فرائض سر انجام دیں گے۔ نیب دفاتر میں مضبوط اور موثر انٹیلی جنس سسٹم قائم کیا جائے گا۔ احتساب کے عمل کو تیز اور موثر بنانے کے لیے انٹیلی جنس افسران اور اہلکاروں سے معاونت لی جائے گی۔ انٹیلی جنس آفسران نیب تفتیشی آفیسرز کی معاونت کریں گے ۔ ڈیپوٹیشن پر آئے تمام افسران اپنے سکیل اور تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔سپریم کورٹ کے فیصلے بعد تمام کیسز کو چلانے میں بھی افسران معاونت کریں گے۔ احتساب عدالت کا رجسٹرار احتساب عدالت کو ایک بجے تک کیسز کا ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی، احتساب عدالت جج محمد بشیر نے ہدایت کی کہ ایک بجے تک نیب کیسز کا ریکارڈ عدالت پیش کیا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں