اختیارات کی جنگ ۔۔۔ آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی کے ساتھ کیا کیا؟ تفصیلات جانئیے

IG-Islamabad-and-DIG 61

اسلام آباد:آئی جی اسلام آباد نے ڈی ائی جی اپریشن ندیم شہزاد بخاری کے اختیارات کو انتہائی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر کرتے ہوئے ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کا ایس ایچ اوز کی تقرری ایس ایس پی آپریشنز کا اختیار ہے اور وہی یعنی ایس ایس پی اپریشن ہی ایس ایچ او کی تقرر کریں گے ۔
آئی جی نے ڈی آئی جی آپریشنز کے اختیارات محدود کرتے ہوئے ایس ایچ اوز کی تعیناتی کی زمہ داری ایس ایس پی آپریشنز کو سونپ دی ۔آئی جی اسلام آباد نے اس حوالے سے تمام ڈی آئی جیز اور ایس پیز کو مراسلہ جاری کر دیا .
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز ایک سپروائزری عہدہ ہے جبکہ ایس ایچ اوز کی تعیناتی ڈی پی او ( ایس ایس پی آپریشنز )کرے گا اسلام آباد ایک ضلع ہے اور اسلام آباد آئی جی کے کردار کی وضاحت پولیس آرڈر، 2002 میں کی گئی ہے، مراسلہ میں پولیس آرڈر 2002 کے آرٹیکل 10، 11 اور 27 کے مطابق پولیس کا انتظام اسلام آباد آئی جی کے پاس ہوتا ہے۔ آئی جی اسلام آباد مختلف عہدوں تعیناتیوں میں افسر کی کارکردگی پرکریگا۔ ایس ایچ او اور افسر کی تعیناتی اس کا اپنے سینئرز اور عوام کے ساتھ برتاؤ شامل ہے۔تحقیقات یونٹس ٹیمیں،جہاں قابل اطلاق ہوں۔ کسی اختلاف کی صورت میں آئی جی کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔یہ اسٹینڈنگ آرڈر جاری کردہ تمام دیگر احکامات/ایس او پی/پالیسیوں کو منسوخ کرتا ہے .

ذرائع نے بتایا کہ ڈی ائی جی اپریشن ندیم شہزاد بخاری متعدد بار میٹنگز میں شہر کے بڑھتے ہوئے کرائم کی نشاندہی کرچکے ہیں جبکہ ان کا اختلاف ائی جی اسلام اباد سے صرف اور صرف اس بات پہ ہے کہ ان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے شہر کا امن و امان بگڑ چکا ہے اس سے پہلے آئی جی اکبر ناصر خان کے بیرون ملک چھٹی پر جانے کے دوران چار ایس ایچ اوز کو ڈی آئی جی آپریشنز نے تبدیل کیا تھا ۔ڈی آئی جی آپریشنز کے ایکشن پر آئی جی نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کو اس سارے معاملے پر وضاحتی بیان جاری کرنا پڑ گیا، ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے افسران کے خلاف پراپیگنڈہ مہم جاری ہے۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے ہر عہدے کے افسران بہترین انداز میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔اسلام آباد پولیس کے افسران میں تقسیم کی خبریں بےبنیاد ہیں۔اسلام آباد پولیس کے تمام افسران قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دیتے ہیں اور دیتے رہیں گے۔اس سے قبل بھی ایسی ناکام کوششیں کی گئی ہیں۔ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گذارش ہے کہ ذمہ دارانہ رپورٹنگ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں