پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے کارکنان کےساتھ ناانصافی کی جارہی ہے، اشفاق ظفر ایڈووکیٹ

PPP-azad-kashmir 13

ہٹیاں بالا(مبارک حسین)پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سینئر نائب صدر،سابق چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے آزاد کشمیر حکومت میں شراکت اقتدار ہونے کے باوجود ضلع جہلم ویلی باالخصوص حلقہ چھ میں پیپلز پارٹی کے کارکنان اور عوام کے ساتھ شدید نہ انصافی اور ظلم کیا جارہا ہے جو کسی بھی صورت میں قابل برداشت نہیں ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق ضلع جہلم ویلی باالخصوص حلقہ چھ کے عوام اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کے ساتھ ہونے والی نہ انصافیوں کا فوری ازالہ کریں۔ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سینئر نائب صدر صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ایڈووکیٹ نے اتوار کے روز سابق صدر جہلم ویلی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر خورشید اعوان اعوان ،راشد مغل ، حسنین راجپوت ،شیخ خطیب ،یاسر لطیف عباسی،بلال کاظمی اور دیگر کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اشفاق ظفر نے کہا کہ ایس ایچ او تھانہ چکار سرکار کی ملازمت کے بجائے فرد واحد کے ملازم بن کر رہ گئے ہیں تھانہ چکار کی حدود میں واقع گاؤں باگسر کے رہائشی راجہ خوشحال کے گھر پر اس کے مخالفین نے حملہ کر کے شدید زخمی کیا اور خواتین سے بھی بد تمیزی کی گئی ،ایس ایچ او چکار ظلم کا شکار راجہ خوشحال کو انصاف فراہم کرنے کے بجائے حملہ آوروں کے پشت بان بن گئے مظلوم شدید زخمی حالت میں تڑپتا رہا ایس ایچ او دہشت گردوں کے ساتھ ملا رہا شدید زخمی خوشحال کو اس کے عزیز عثمان منظور نے تھانہ پہنچایا تو بااثردہشت گردوں کے آلہ کار ایس ایچ او تھانہ چکار نے عثمان منظور کو ہی حوالات میں بند کر دیا اور الٹا اس کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کر دی نہ کردہ گناہ میں عثمان منظور بند حوالات ہے چکار میں لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے انصاف کے حصول کے لیے تھانہ میں جانے والوں کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک برتا جا رہا ہے،انہیں حوالات بند کیا جاتا ہے اور الٹا مقدمہ بھی درج کیا جاتا ہے جرم کی پاداش یہ تھی کہ اونچی آواز میں استدعا اندارج مقدمہ کیوں کی گئی ایس ایچ او چکارجلال میں آگئے اور انصاف کے طلبگاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ راجہ خوشحال کے گھر میں گھس کر مرد ،وزن کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو کھلی چھوٹ دیتے ہوئے تھانہ میں انہیں گارڈ آف آرنر پیش کیا جانے لگا وزیر اعظم، آئی جی آزاد کشمیر ،ڈی آئی جی ریجن مظفرآباد اور نو تعینات ایس پی جہلم ویلی ،تھانہ پولیس چکار کے ایس ایچ اوسمیت تمام سٹاف کو ضلع بدر کریں اور اس وقعہ کی ازخود تحقیقات کرواتے ہوئے پیپلز پارٹی کے کارکن عثمان منظور کے خلاف غیر قانونی مقدمہ ختم کرانے کے احکامات جاری کریں تھانہ چکار میں غیرجانبدار ،سروس مین ایس ایچ او اور سٹاف کو تعینات کیا جائے موجودہ ایس ایچ او چکار ضلع جہلم ویلی کا مقامی ہے اور وہاں کا ڈان بنا ہوا ہے مقامی ایس ایچ او عوام کے مسائل کے حل کے بجائے مسائل پیدا کررہا ہے ایس ایچ او اور دیگر سٹاف تھانہ چکار ایک سیاسی جماعت کے دم چھلہ و آلہ کار ہیں جو پولیس کی عزت ووقار کو بھی مجروع کر رہے ہیں ایس ایچ او چکار نے پیپلز پارٹی کے کارکن کے خلاف جعلی ،فرضی اور من گھرٹ ایف آئی آر درج کر کے یتیم کو گرفتار کیاچکار ہر حوالہ سے حساس علاقہ ہے وہاں تعینات ایس ایچ او اگر کسی جماعت اور فرد کا ٹاؤٹ بن کر کام کرے گا وہ ہمارے لیے قابل برداشت نہیں ہو گا ،صاحبزادہ محمداشفاق ظفر نے کہا کہ اس وقت ظلم ناانصافی عروج پر ہے سربراہ ادارہ جات خاموشی کے بجائے اصلاح احوال کریں ، سابق وزیر اعظم بغض بنی حافظ کی وجہ سے اس حد تک آچکے ہیں کہ بنی حافظ جانے والی روڈ کو پختہ نہیں ہونے دے رہے جس کے باعث پچاس ہزار سے زائد آبادی مشکلات کا شکار ہے جن علاقوں میں سڑکیں دی گئی ہیں انکاکام جہاں ختم ہونا تھا وہاں سے شروع کیا جاتا ہے بنی حافظ کے علاوہ وادی کھلانہ ،سربن،سربگلہ،بنی لنگڑیال ،جبڑ جنڈالی سمیت دیگر علاقوں میں جانے والی روڈوں کا برا حال ہے ایکیسن شاہرات جہلم ویلی ہٹیاں بالا مکمل طور پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جو منصوبہ جات کو خود دیکھنے کے بجائے دفتر میں بیٹھنے کو ترجیع دے رہا ہے اگر کسی بھی روڈ خرابی کی وجہ سے کوئی حادثہ پیش آیا تو اس کا ذمہ دارایکسین محکمہ تعمیرات عامہ ہو گا ہم اس کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے اگر ان سڑکات کی مرمتی نہ ہوئی تو عوام روڈوں پر نکل کر احتجاج کریں گے اور ایک بڑے تصادم کا خطرہ ہے جہلم ویلی کے سرکاری آفیسران ادارہ جات نے مظفرآباد میں ڈھیرے ڈالے ہوئے ہیں ہٹیاں بالا کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ضلع جہلم ویلی میں آٹے کا وہی پرانا کوٹہ ہے آبادی کے لحاظ سے ہٹیاں بالا کے آٹے کا کوٹہ فوری بڑھایاجائے، گاؤں میرا بکوٹ میں جگہ جگہ باولے کتے سرعام گھوم رہے ہیں اور شہریوں کو کاٹ رہے ہیں غریب آدمی مہنگی ویکسین کہاں سے لگوائے گا ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی اور چیئرمین ضلع کونسل باولے کتوں کے خلاف آپریشن کیوں نہیں کر رہے ہیں اگر باولے کتوں کے خلاف اپریشن نہ کیا گیا گیا تو پورا ضلع جہلم ویلی متاثر ہو گا اور قیمتی جانوں کے ضیاع کا خطرہ ہے محکمہ برقیات سفید ہاتھی بنا ہوا ہے شاخ تراشی اور لائنوں کی مرمتی کا بہانہ بنا کر اٹھارہ گھنٹے کی ضلع جہلم ویلی کے چھوٹے ،بڑے علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا معمول بنا لیا ہے نئے ٹرانسفارمر اور بریکر کی تنصیب کے لیے ادائیگی ہونے کے باوجود نئے ٹرانسفارمر اور بریکر کیوں نہیں لگائے جا رہے ہیں ضلعی انتظامیہ مکمل ناکام ہوچکی ہے بازاروں میں چیک اینڈ بیلنس نام کی کوئی چیز نہیں ہے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر حکومت کا حصہ ہے ترقیاتی کام برابری کی بنیاد پر ہونے چاہیں پیپلز پارٹی کو بھی ترقیاتی فنڈز برابری پر ملنے چاہیں وزیر اعظم آزاد کشمیر کو صرف چند وزراءکے کام نہیں کرنے چاہیں بلکہ برابری کی سطح پر پیپلز پارٹی کے سابق امیدواران اسمبلی کے حلقہ جات میں بھی عوامی کام کرنے چاہیں ضلع جہلم ویلی میں تعمیر وترقی کے کام ٹھپ ہیں جن روڈوں کے ورک آرڈر ہوئے ہیں ان پر بھی کام بند کیے ہوئے ہیں کوئی منصونہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا ،یونیورسٹی کیمپس ،گریٹر واٹر سپلائی سکیم ہم نے دی آج تک پایہ تکمیل تک نہیں پہنچی اس کا کون ذمہ دار ہے،گریٹر واٹر سپلائی سکیم ہٹیاں بالا میں کرروڑوں کی کرپشن ہوئی لیکن آج تک کوئی چور نہیں پکڑا گیا جہلم ویلی کا کوئی والی وارث نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ضلع جہلم ویلی کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے رہا ہے وزیر اعظم ،چیف سیکرٹری اور آئی جی جہلم ویلی کے مسائل پر توجہ دیں بصورت دیگر عوام کے غیض وغضب سے کوئی بچ نہیں سکتا ہے صاحب اقتدار کو سوچنا چاہیے کہ وہ عوام کے مسائل جلد از جلد حل کریں ایسا نہ ہو عوام سڑکوں پر آجائیں جس سے ملکی سالمیت کو خطرہ لاحق ہو ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں