سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ضمانتوں کی سماعت کے دوران اسد عمر نے عدالت کو بتایا کہ ایک اور دو گھنٹوں پر محیط مجھ سے ایف آئی اے نے تفتیش کی،شاملِ تفتیش ہونے کے بعد ایف آئی اے نے کہا اسدعمر کا کردار نہیں، سیاسی انتقام لیاجارہا، جج ابوالحسنات نے ریمارکس دئیے کہ اسدعمر کو کمرہ عدالت میں شاملِ تفتیش کرنا ہے تو کرلیں، سماعت تو ملتوی نہیں ہونی، اسدعمر، چیرمین پی ٹی آئی ، شاہ محمود کی درخواستوں پر فیصلہ آج کرکے رہوں گا، جتنی مرضی درخواستیں دینی ہیں دےدیں، تمام درخواستوں پر فیصلے آج سناؤں گا، اسپیشل پروسیکیوٹرز کے معاون نے تینوں ضمانتوں پر دلائل اکٹھا سننے کی استدعا کردی جس پر جج ابولحسنات نے کہا کہ دو درخواست ضمانت بعد از اور ایک درخواست ضمانت قبل از گرفتاری الگ الگ سنی جائیں گی، جائز بات کریں، عدالت کو بتائیں اسدعمر کا کردار براہ راست نہیں تو مقدمے میں نامزد کیوں کیا؟ جتنی مرضی درخواستیں دینی ہیں دےدیں اسدعمر، چیئرمین پی ٹی آئی ، شاہ محمود کی درخواستوں پر فیصلہ آج کرکے رہوں گا۔
سائفر کیس۔جتنی درخواستیں دینی ہیں دے لیں سماعت آج ہی ہو گی ۔۔جج کا پراسیکیوٹر سے مکالمہ
