اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ اے میرے مولا جب میں چلا جاؤں تو لوگ مجھے اچھے الفاظ میں یاد کریں۔آئین میں اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 دن بعد الیکشن کے انعقاد کا واضح حکم ہے تو پھر کیوں بار بار اس معاملے پر تکرار ہوتی ہے، امید ہے نوے دنوں میں انتخابات کے فیصلے پر عمل درآمد ہوگا۔ ہم نے پچھلے سال بارہ ججز کیساتھ کام کیا، دیگر کیسز کے سبب عدالتی وقت برباد ہوا، ہم چاہتے ہیں آئین کی حکمرانی ہو اور نہیں چاہتے کہ بار بار کیسز ہمارے سامنے آئیں۔
انہوں نے اپنے اعزاز میں سپریم کورٹ بار کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سامنے عالی شان وکالت نہ ہوتی تو فیصلہ نہ ہوتے،مشکل کیسز میں ہماری بزرگ اور جوان وکلاء نے بہترین معاونت کی،ایک زمانہ تھا جب ہم سوموٹو کیتے تھے،اب ہم نے سوموٹو کو کنٹرول کیا ہے۔سوموٹو کو عوامی مفاد اور بنیادی حقوق پر ہونا چاہیے،بابر اعوان صاحب نے وکلاء کنونشن میں دھواں دار خطاب کیا،بابر اعوان نے کوئی پٹیشن دائر نہیں کی،دو کیسز کی کمی کی لیکن گذشتہ چند ماہ میں چار کیسز مزید بڑھ گئے ، انہوںنے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ہوسکتا ہے میرا تعلق آپ لوگوں سے اتنا تعلق نہ رہے مگر ہم سب یہاں ایک وجہ سے اکھٹے ہوئے اور وہ قانون کی عملداری ہے، ہماری کوشش تھی کہ زیر التوا کیسز کم کریں اور ایک سال میں ہم نے دو ہزار کیسز کم کیے مگر یہ اطمینان بخش کارکردگی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے چیزوں کو پرکھا تو کچھ چیزیں سامنے آئیں، فیصلے کسی ایک فرد کے نہیں ہوتے یہ ادارے کے ہوتے ہیں، جو ہم نے فیصلے کیے انکو سراہا گیا، اصول طے کیے کہ ہماری عدالت میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ تقسیم یہ ضرور ہے کہ براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے یا ہائیکورٹ سے ہو کر آیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آج میری الوداعی تقریبات ہو رہی ہیں،میرا اس عظیم ادارے سے وہ تعلق نہیں رہے گا جو اتنے سال رہا،تمام جج صاحبان ، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صاحبان کا مشکور ہوں،جن ججز نے جرات کیساتھ فیصلے دیے ان کو سراہتے ہیں، ہمارے سامنے جوان وکلاء نے بھی دلائل دیے، بار کونسلز مضبوط ہوں گی تو عدلیہ مضبوط ہوگی، میں سپریم کورٹ بار، ہائی کورٹ بار سے کہتا ہوں براہ مہربانی متحد رہیں۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چیف جسٹس کو بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا،چیف جسٹس کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کا شکریہ ادا کرتی ہے،سب کو ایک بات کہنا چاہتا ہوں،گڈ ٹو سی یو آل ،اپنا خطاب شارٹ اور سویٹ رکھوں گا،چیف جسٹس نے وکلاء کے ساتھ ہمیشہ مثالی رویہ رکھا،چیف جسٹس نے ہمیشہ وکلااء کے مسائل حل کیے،وکلاء کی بہت بڑی تعداد الوداعی عشائیے میں شریک ہے،22 کروڑ عوام کو عدلیہ اور وکلاء سے امیدیں ہیں،اس وقت ملک میں ناامیدی ہے۔عشائیے میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سمیت وکلا کی بڑی تعداد شریک ہوئے