وفاقی حکومت نے تیل کے بحران کا خدشہ ظاہر کر دیا ، پٹرول کی قیمت میں 15روپے لٹر اضافے کا امکان ہے جس کی وجہ سے ذخیرہ اندوز متحرک ہو گئے ہیں اور انہوں نے تیل سٹاک کرنا شروع کر دیا جس کے باعث ملک میں چند مقامات پر بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ریٹیل آؤٹ لیٹس مبینہ طور پر خشک پائے گئے ہیں۔ 12 ستمبر کو لکھے گئے مراسلے میں ڈائریکٹر جنرل آئل پٹرولیم ڈویژن عمران احمد نے چیئرمین اوگرا کو آگاہ کیا کہ وزیر توانائی نے اس پیشرفت کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اوگرا کو متحرک کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق پٹرول کا ذخیرہ 4 لاکھ 16 ہزار میٹرک ٹن اور ہائی سپیڈ ڈیزل کا 4 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن تھا۔ دوسری بات یہ ہے کہ قیمتوں میں ایک بار پھر 15 روپے فی لٹر تک اضافہ متوقع ہے، اس لیے پیٹرولیم ڈیلرز نے انوینٹری سے فائدہ حاصل کرنے کیلیے تیل کا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا تھا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایل سی کھلنے کے میں مسائل کی وجہ سے بعض کمپنیاں درآمد کے آؤٹ لیٹس خشک تھے.
دوسری جانب سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کمپنیوں نے 18 روپے فی لٹر تک انوینٹری کا فائدہ اٹھایا ہے۔
پٹرول میں بڑا اضافہ متوقع۔۔بحران کا خدشہ۔۔ذخیرہ اندوز متحرک
