جعفرآباد :قومی شاہراہ اسمگلنگ کا محفوظ روٹ ۔۔ادارے خاموش

jafarabad 38

جعفرآباد (جہانگیرخان جاوید دھرپالی) جعفرآباد کی قومی شایراہ نان کسٹم پیڈ ممنوعہ اشیاءایرانی تیل و غیر ملکی شراب اور منشیات کی اسمگلنگ کا محفوظ روٹ بن گیا،ذرائع نے انکشاف کیا کہ کسٹم پولیس ، ایکسائیز پولیس و نارکو ٹیکس و دیگر اداروں اور بعض بااثر افراد نے چیک پوسٹیں قائم کرلیں اور اسمگلنگ روٹ کی بہتی گنگا میں ڈبکیاں لگانے لگے، بھتہ کی رقم اوپر اعلیٰ افسران تک پہنچائی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ افغان و ایران بارڈر سے اسمگل کرکے لائے جانے والے نان کسٹم پیڈ اشیاءجن میں غیر ملکی چھالیہ، انڈین گٹکا، پان پراگ، ایرانی تیل، قومی شاہراہ کے زریعے کراچی اور اندرون ملک اسمگل کرنے کیلئے ایک عرصہ سے جعفرآباد کی قومی شاہراہ اور ڈیرہ اللہ یار شہر کی جمالی بائی پاس سڑک کا راستہ محفوظ گزر گاہ بنا ہوا ہے جہاں سے روزانہ کروڑوں روپے کا غیر قانونی مال پار کر ایا جارہا ہے جبکہ توجہ طلب بات یہ ہے کہ کاروائی کا اختیار رکھنے والے مختلف ادارے جن میں کسٹم مقامی پولیس ایکسائیز پولیس نے اپنی چیک پوسٹیں قائم کر رکھی ہیں لیکن وہ بھی تمام غیر قانونی ہیں جو کہ صرف بھتہ وصولی کیلئے وہاں پر اہلکار بٹھا کر وصولیاں کر رہے ہیں.
ذرائع بتاتے ہیں کہ ایک گاڑ ی سے مذکورہ فورسز کے اہلکار ڈیڑھ لاکھ سے ڈھائی لاکھ روپے فی گاڑی بھتہ وصول کر تے ہیں اور یہ کالا دھندہ کالی رات میں 10بجے کے بعد صبح فجر تک جاری رہتا ہے اور روزانہ دوسو سے ڈھائی سو گاڑیاں جعفرآباد کی قومی شاہراہ اور ڈیرہ اللہ یار شہر کی جمالی بائی پاس کی سڑک کو بطور اسمگلنگ کاروٹ استعمال کر رہی ہیں ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ اسمگلنگ روڈ پر بعض بااثر علاقائی افراد نے بھی اپنی نجی چیک پوسٹیں بھی قائم کر رکھی ہیں جہاں پر اسلحہ بردار افراد ان گاڑیوں سے ہر رات لاکھوں روپے بھتہ لیتے ہیں مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ نصیرآباد سے جب اسمگلنگ کے سامان سے لدی گاڑیاں جعفرآباد ضلع کی حدود میں داخل ہوتی ہیں تو دیگر اضلاع کے مقابلے میں یہاں بھتے کی رقم میں دوگنا اضافہ ہو جاتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں