سانحہ جڑانوالہ۔۔سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی سے رپورٹ طلب کر لی

jaranwala-incident 15

سپریم کورٹ نے سانحہ جڑانوالہ پر جے آئی ٹی سے رپورٹ طلب کر لی، سیکرٹری مذہبی امور، چیرمین اوقاف، اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا،، دوران سماعت عدالتی ریمارکس میں کہا گیا کہ ریاست سکھ کمیونٹی کا تحفظ یقینی بنائے اور اقلیتوں سے متعلق آئین میں دی گئی ضمانتوں کا پاس رکھے۔کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی.
سردار بنشا سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے نوجوانون میں خوف ہے کہ ان کی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے گزارش یہ ہے کہ محمکہ اوقاف گردواروں کی چار دیواری بنائے اور قبضہ گروپوں سے بچائے، قبصہ گروپ مندر، مسجد، گوردوار وغیری کچھ نہیں دیکھتا دوران سماعت اقلیتی رہنما کی جانب سے لاہور میں گوردواروں کی ٹوٹ پوٹ کی تفصلات بھی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی۔دوران سماعت عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ جڑانوالہ سانحے کے بعد نفرت ایگیز تقاریر بھی ہو رہی ہیں، ایک مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدے کی روشنی میں اب ہماری بستیوں میں گشت کیا جاتا ہے اور دیکھا جاتا ہے کہ کوئی مذہب کی توہین تو نہیں کر رہا عدالت سے گزارش ہے کہ متعلقہ حکام سے اس معاہدے کو بھی طلب کیا جائے جس پر سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ آئی جیز کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ ٹارگٹ کلنگ والے معاملے پر آئی جی کے پی سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔سپریم کورٹ کی جانب سے سانحہ جڑانوالہ پر جے آئی ٹی سے رپورٹ طلب کر لی گئی جبکہ مندروں کی حالت زار سے متعلق سیکرٹری مذہبی امور اور چیرمین اوقاف کو نوٹسسز جاری کر دئیے، اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں