پاکستان کی سکیورٹی سے متعلق بیان، شاہد آفریدی نے جے شاہ کو منہ توڑ جواب دیدیا

Shahid-afridi-and-jay-shah 23

لاہور:پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ شاہد آفریدی نیجے شاہ کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں کون کون سی غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آ چکی ہیں،مسٹر شاہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیا ۔ گزشتہ روز ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ پر تنقید کی۔ شاہد آفریدی کا ردعمل جے شاہ کے اس بیان کے بعد آیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ جے شاہ کا کہنا تھا کہ “تمام مکمل ممبران، میڈیا رائٹس ہولڈرز اور سٹیڈیم میں حقوق رکھنے والے ابتدائی طور پر پاکستان میں پورے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے سے ہچکچا رہے تھے۔یہ ہچکچاہٹ ملک میں موجودہ سکیورٹی اور معاشی صورتحال سے متعلق خدشات کی وجہ سے ہوئی” ۔ 46 سالہ شاہد آفریدی نے ملک میں سکیورٹی خدشات کے بارے میں جے شاہ کے دعوے کے بعد گزشتہ چند سالوں میں پاکستان آنے والی تمام کرکٹ ٹیموں کے نام بتائے۔
اپنی ٹوئٹ کے اختتام پر شاہد آفریدی نے مزید لکھا کہ ‘مسٹر شاہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہے۔واضح رہے کہ جے شاہ نے ایشیا کپ 2023 کا مذاق بناتے ہوئے بارش کی پیشن گوئی کے باوجود سپر فور کے تمام میچز ہمبنٹوٹا کے بجائے کولمبو میں کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اے سی سی اور کرکٹ حلقوں کی جانب سے ایونٹ کے شیڈول کے حوالے سے مسلسل تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ سری لنکا میں شدید بارش ہو رہی ہے جس سے آنے والے سپر 4 میچز پر اثر پڑنے کا خدشہ ہے لیکن ردعمل کی پرواہ کیے بغیر انہوں نے وہی شیڈول برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان گروپ مرحلے کا میچ بھی بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیا۔ نیپال کے خلاف بھارت کا گروپ مرحلے کا آخری میچ بارش سے متاثر ہوا جس کے بعد دوسری اننگز کے دوران میچ کو 23 اوورز تک محدود کر دیا گیا۔
اے سی سی اور جے شاہ نہ صرف وہ کر رہے ہیں جو وہ چاہتے ہیں بلکہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں جو ایشین ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پہلے ہی کولمبو میں ایشیا کپ کے میچز شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کے یکطرفہ فیصلے پر اپنی مایوسی کا اظہار کر چکا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ تمام اراکین نے خراب موسم کی وجہ سے سپر 4 میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں