پنجاب انتخابات 14 مئی کو کروانے کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست پر سماعت کے موقع پر وکیل الیکشن کمیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کی ڈیوٹی ہے کیا؟صرف الیکشن کا آرگنائز کرنا اور انقعاد یقینی بنانا ہے ۔اپ یہ نہیں کہہ سکتے ہم نے ایک قانون خود بنا دیا ہے کہ الیکشن 90 دن میں کروایں یا 190 دن میں کروایں یہ ہماری مرضی ہے ، آپ کو آئین ایسا کرنے کا اختیار ہی نہیں دہتا ، آپ نے یہ مینڈیٹ کیسے اخذ کیا کہ انتخابات 90 دن میں نہ کروانے کا excuse پیش کرسکتے ہیں ، کیا اپ یہ بھی کہہ سکتے ہیں اپ پانچ سال تک الیکشن کرانے کی پوزیشن میں نہیں ؟جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ ہم اتنی دیر سے یہ سمجھنے کو کوشش کر رہے ہیں کہ اپ کہنا کیا چاہتے ہیں؟ہمیں ریکارڈ سے دیکھائیں فیصلے میں کیا غلطی ہے
آپ کی ڈیوٹی کیا ؟ صرف الیکشن آرگنائز کرنا۔۔خود قانون بناکر الیکشن آگے کیسے کر سکتے ہیں؟ جسٹس اعجاز الاحسن
