وفاقی دارلحکومت کے ایف جی اور ماڈل کالجز میں فزکس ،کمیسٹری اور بیالوجی سمیت اہم مضامین کیلئے ماہر اساتذہ کی شدید کمی نے طالبات کے مستقبل کو دائوپر لگا دیا ہے ،حالیہ فیڈرل بورڈ کے زیر انتظام میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات میں ایف جی اور ماڈل کالجز کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اورکسی بھی گروپ میں اولین پوزیشن حاصل نہیں کر سکے جبکہ وفاقی کالجز کا کوئی طالبعلم دوسری پوزیشن بھی نہیں حاصل کر سکا ہے.
جنرل سائنس گروپ میں اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز آئی ایٹ فور کی طالبہ عمارہ آمین نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔اسلام آباد کے ایف جی اور ماڈل کالجز میں فزکس ،کمیسٹری اور بیالوجی سمیت اہم مضامین کیلئے ماہر اساتذہ کی غیر موجودگی نے تعلیمی معیار کو نیچے گرا دیا ہے اور طلباء و طالبات کی اکثریت ٹیوشن پڑھنے پر مجبور ہوچکی ہے حالیہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں ایف جی/ماڈل کالجز میں پوزیشنز لینے کا تناسب انتہائی کم رہا اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات نے زیادہ تر پوزیشنیں حاصل کی ہیں
ذرائع کے مطابق فیڈر ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں اہم عہدوں پر مطلوبہ تدریسی تجرے پر پورا نہ اترنے والے افسران کی تقرری کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں،ڈی جی وفاقی نظامت تعلیم کا ماضی میں تدریسی عمل سے دور کا بھی واسطہ نہیں رہا جبکہ ڈائریکٹر کالجز ایف سیون تھری سینٹر آف ایکسیلنس کے پرنسپل کے طور پر بھی بیک وقت ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اور ڈائریکٹر سکولز بھی ایف سکس فور کالج کے سربراہ ہیں دونوں افسران بیک وقت انتظامی اور تدریسی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں اور انکی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں ماہر اساتذہ کی شدید کمی۔۔طالبات کا مستقبل دائو پر
