اسلام آباد : مہنگائی سے تنگ عوام پر ایک اور بم گرا دیا گیا۔ ڈریپ نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔ ڈریپ نے جان بچانے والی25 ادویات کی قیمتیں بڑھادیں، ادویات کی نئی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق دمے کے مریضوں کے استعمال کی ان ہیلر کی قیمت 1390 روپے کردی گئی، ہیپاٹائٹس کے ایک انجیکشن کی قمیت 10 ہزار 275 روپے کردی گئی جبکہ پیراسٹامول ڈائیفن ہائیڈرامائن ہائیڈروکلورائیڈ جو پیناڈول نائٹ کے برانڈ کے نام سے فروخت کی جاتی ہے کی 20 گولیوں کے پتے کی قیمت 192 روپے کر دی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ملیریا میں استعمال ہونے والی کلوروکیوین کی قیمت ایک ہزار 7 روپے کر دی گئی، کینسر میں استعمال ہونے والا انجیکشن بورٹیزومب کی قیمت 17 ہزار 513 روپے کر دی گئی، اس کے علاوہ انفیکشن میں استعمال ہونے والی زیربیکسہ کی قیمت 15 ہزار 356 روپے کر دی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نئے رجسٹرڈ ہونے والے کینسر کے علاج کی نئی دوا لوریکا کی قمیت 8 لاکھ 46 ہزار 857 روپے مقرر کی گئی ہے۔پھیپھڑوں کے کینسر کی دوا پڑوسی ملک بھارت میں 2 لاکھ 90 ہزار روپے کی ہے جبکہ پاکستان میں تقریبا ساڑھے 8 لاکھ روپے کی دوائی ہے۔
واضح رہے کہ واضح رہے کہ ملک میں موجود ادویات کا بحران 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے دور میں شروع ہوا۔ 16ماہ کی پی ڈی ایم حکومت میں ادویات کی مصنوعی قلت سب سے بڑا مسئلہ رہا ،پاکستان میں ڈالر اور ایل سی کے مسائل کی وجہ سے امپورٹڈ ادویات نایاب رہیں،جگر ،شوگر ،مرگی ، کنیسر ، شوگر ، انسولین سمیت ہیپا مرض کی ادویات بھی مہنگی اور ناپید رہی ،خاص طور پر میڈیکل ڈیوائسز سٹنٹز کنولا، بلڈ بیگ اور دیگر ادویات پاکستان میں ناپید ہو چکی ہیں۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف کے 16ماہ کی حکومت میں ایک لاکھ ادویات کی قیمتوں میں14سے 20فیصد اضافہ ہوا۔ 16 ماہ کی حکومت میں جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ایک دفعہ اضافہ ہوا لیکن اہم دوا پیناڈول پیراسیٹا مول کی قیمت میں3دفعہ اضافہ کیا گیا۔
نومبر2022میں 17روپے 10پیسے سے قیمت بڑھا کر 26روپے 50پیسے کر دی گئی۔ اپریل 2023کو32روپے 60پیسے قیمت کر دی گئی۔ پیناڈول کی قیمت میں ا?خری دفعہ 19مئی 2023کو ایک دفعہ پھر 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔
مہنگائی سے تنگ عوام پر ایک اور بم گرا دیا گیا۔۔جان بچانے والی 25ادویات مہنگی
