شیریں مزاری نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کو دھوپ میں بٹھائے رکھا تھانے پہنچی تو بے ہوش گئی۔ بے ہوشی کی حالت میں ایمان کی دادا کی شاعری کی کتاب،نوٹ بک اور پین اٹھا لیا ۔میری بیٹی کو بے ہوش ہونے پر سیل میں بغیر طبعی امداد کے بند کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ نہ کھانا استعمال کے قابل ہے اور نہ واش روم کی کوئی حالت ہے،میری بیٹی کو صحت کے مسائل ہیں جس پر اس نے کھانے سے منع کر دیا ، بیٹی کو کہا ہے صحت کا خیال رکھو دشمن تو چاہتا ہے صحت خراب ہو۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ میری بیٹی کی جان کو خطرہ ہے، میں اپیل کرتی ہوں کورٹس سے کہ ہیومن راٸٹس کی حفاظت کریں