الیکشن کمیشن نے پنجاب کے نگران حکومت کی جانب سے ہآسنگ سوسائٹیوں کو این او سی جاری کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تمام این او سیز منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کے نام لکھے جانے والے مراسلے میںاگاہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ پنجاب کی نگران حکومت صوبے میں زمینوں کے استعمال سے متعلق بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے اور کئی اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے ہائوسنگ سوسائیٹیوں کے قیام کیلئے این او سیز جاری کرکے زرخیز زمینوں کو ہآسنگ سوسائٹیز کے قیام میں استعمال کیا جارہا ہے جس سے نہ صرف ملک میں ہآسنگ سوسائٹیاں پھیل رہی ہیں بلکہ کرپشن کے نئے راستے بھی کھل رہے ہیں
مراسلے کے مطابق اس مسئلے سے متعلق اختیارات نگران حکومتوں کے پاس نہیں ہیں اور ایک منتخب حکومت ہی اس حوالے سے کوئی پالیسی بنا سکتی ہے مراسلے میں نگران صوبائی حکومت کو صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو این او سی جاری کرنے سے فوری طور پر روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ کسی بھی اہم ترین ضرورت کے تحت نگران حکومت الیکشن کمیشن سے معاونت اور اجازت کے بعد اقدامات اٹھا سکتی ہے.
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن یہ توقع رکھتا ہے کہ نگران حکومت اپنے دائرہ اختیار کے مطابقاپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائے گی۔
نگران حکومت نے ہائوسنگ سوسائٹیز کو این او سیز کیوں جاری کئے؟ الیکشن کمیشن غصے میں
