نگران وزیراعظم بننے کے بعد انوار الحق کاکڑ سینیٹ کی نشست رکھ سکتے ہیں؟

senate-and-anwar-ul-haq-kakar 23

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوارالحق کاکڑ کی بطور نگراں وزیراعظم نامزدگی کے بعد ایک اہم سوال یہ اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا انہیں سینیٹ کی رکنیت سے استعفی دینا پڑے گا یا پھر وہ بیک وقت سینیٹر بھی رہیں
گے اور وزیراعظم بھی۔اس حوالے سے ایک اہم بات یہ ہے کہ ماضی میں بھی ایک مرتبہ ایسی ہی صورت حال پیدا ہوئی تھی۔منتخب وزرائے اعظم پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی سے آتے ہیں۔ سینیٹر میں سے بھی کوئی بھی منتخب وزیراعظم نہیں بن سکتا۔ تاہم نگراں وزیراعظم کامعاملہ الگ ہے۔
نگراں وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے اراکین کے لیے آئین میں صرف ایک شرط واضح طور پر درج ہے جو یہ ہے کہ ان کے نگراں بننے کے بعد وہ خود یا ان کے شریک حیات اور بچوں میں سے کوئی بھی آنے والی اسمبلی کے انتخابات نہیں لڑ سکتے۔ آئین کے آرٹیکل 224اے میں درج یہ اصول نگراں وزرائے اعلیٰ اور ان کی کابینہ کے اراکین پر بھی ہوتا ہے۔
آئین میں اس کے علاوہ کوئی رکاوٹ نہیں لگائی گئی۔اس بنا پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ کو سینیٹ کی رکنیت سے استعفی نہیں دینا پڑے گا۔ماضی میں اس حوالے سے مثال موجود ہے۔ نومبر 2017 میں سینیٹر محمد میاں سومرو کو نگراں وزیراعظم بنایا گیا تھا۔ 2008 کے انتخابات کے بعد انہوں نے بطور چیئرمین سینیٹ اپنا عہدہ دوبارہ سنبھال لیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں