وطن عزیز میں سیاسی گدا گروں اور دلالوں کی کوی کمی نہیں جسکا فائدہ ہمیشہ ہمارے آقا اٹھاتے رہتے ہیںاور وہ گاہے بگاہے حسب ضرورت خدمت گزاروں کے گروہ تبدیل کرتے رہتے ہیں، ہر جانے والا گروہ بہت چیختا اور چنگاڑتا ہے دو ہاں دیتا ہے اگر کوئی کمی رہ گئی ہےتو پوری کردینگے خدارا ہمیں طاقت کے ایوانوں سے بے دخل نہ کریں ۔۔مگر افسوس ہونی کو کوئی روک نہیں سکتا۔۔
ایسے وقت میں ان کے صحافتی دلال بھی بڑا رولا ڈالتے ہیں اور چائے کی پیالی میں طوفان برپا کر کے رزق حرام کو حلال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج کل بھی وطن عزیز میں رقص بسمل جاری ہے۔
دولت کے طبلے پر ضمیر فروشوں کے کتھکنے پرائم ٹائم کو مزید آلودہ کر دیا ہے لیکن دوسری طرف وفا شعار محبت اور غیرت کی شمع کی لو کو بچانے کے لیے اپنے خون کا نذرانہ پیش کر تے جارہے ہیں ۔دیکھیں آنے والا وقت کیا دکھائے گا۔
دلال اور رقص بسمل۔۔
