قیام پاکستان سے اب کتنے نگران وزیراعظم کتنی مدت تک رہے؟ اہم تفصیلات

Parliment-of-pakistan 20

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اب تک 7 نگران حکومتوں کا قیام عمل میں لایا گیا، پہلا نگران سیٹ اپ 1988 میں محمد خان جونیجو کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنایا گیا جس میں نگران وزیر اعظم کی تقرری نہیں کی گئی تھی۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس طرح عام انتخابات کیلئے نگران حکومتوں کا مطالبہ پہلی مرتبہ 1977 کے انتخابات کے بعد کیا گیا تھا۔ملکی تاریخ میں پہلے نگران وزیراعظم 1990 میں غلام مصطفیٰ جتوئی مقرر ہوئے۔ غلام مصطفیٰ جتوئی نے 6 اگست 1990 کو بے نظیر بھٹو کی حکومت کی برطرفی کے بعد نگران وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا۔ غلام مصطفیٰ جتوئی کے عہدے کی مدت 6 اگست سے 6 نومبر 1990 تک رہی۔بلخ شیر مزاری پاکستان کے دوسرے نگران وزیراعظم تھے جن کی مدت 18 اپریل 1993 سے 26 مئی 1993 تک رہی۔ بلخ شیر مزاری ملکی تاریخ کے وہ واحد نگران وزیراعظم تھے جنہوں نے 3 ماہ کے بجائے صرف 39 دن تک بطور نگران وزیراعظم اپنے فرائض سر انجام دیے۔بلخ شیر مزاری کی مدت میں کمی کی وجہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا جس کے تحت اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت بحال ہونے کے بعد نگران حکومت کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔1996 میں سابق صدر فاروق احمد خان لغاری کی طرف سے بے نظیر بھٹو کی دوسری حکومت برطرف کی گئی۔ جس کے بعد ملک معراج خالد نے نگران وزیراعظم کے طور پر 6 نومبر 1996 کو عہدہ سنبھالا۔محمد میاں سومرو پاکستان کی تاریخ کے پانچویں وزیراعظم رہے جو 16 نومبر 2007 سے 24 مارچ 2008 تک نگران وزیراعظم رہے۔ اسی طرح میر ہزار خان کھوسو 25 مارچ 2013 کو نگران وزیراعظم مقرر ہوئے اور 5 جون 2013 تک عہدے پر فائز رہے۔ملکی تاریخ کے اب تک کے آخری نگران وزیراعظم سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ناصر الملک بنے۔ یکم جون 2018 سے 18 اگست 2018 تک چیف جسٹس ناصر المک نے نگران وزیراعظم کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔معین قریشی پاکستان کی تاریخ کے وہ واحد نگران وزیراعظم رہے جنہیں امریکا سے پاکستان آنے کے بعد ایئرپورٹ پر ہی شناختی کارڈ فراہم کیا گیا۔ شناختی کارڈ پر ان کا پتہ وزیراعظم ہاؤس درج کیا گیا تھا۔ معین قریشی کی مدت 18 جولائی 1993 سے 19 اکتوبر 1993 تک رہی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں