شاہد خاقان عباسی اپنی حکومت پر برس پڑے

Shahid-Khaqan-abbasi 31

قومی اسمبلی اجلاس سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو پچھلے پانچ سال اس اسمبلی میں ہوا وہ باعث شرمندگی ہے،کونسی بدتمیزی ہے جو یہاں نہیں ہوئی؟اپوزیشن کے بغیر اسمبلی نا مکمل ہے،عوام ہمیں دیکھتے ہیں ہم سے توقع رکھتے ہیں،جو اگلی مرتبہ آئیں انکی زمہ داری ہے اسمبلی کی توقیر بحال کریں،اسمبلی کے آخری ہفتے میں یونیورسٹیوں کے چالیس بل پاس ہوئے،عام تاثر ہے کہ تمام اراکین قومی اسمبلی کرپٹ ہیں،ہم اپنے عمل سے اس تاثر کو درست ثابت کرتے ہیں،کیا موجودہ تنخواہ سے ممبران اپنی گاڑی کا خرچ پورا کر سکتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ یہ ایوان واحد ادارہ ہے جو عوام پر بوجھ بڑھاتا ہے،یہ ادارہ منظوری نہ دے تو مہنگائی کا بوجھ نہیں بڑھتا،زندگی کے 13 سال نیب عدالتوں میں گزار دئے،شاہد خاقان عباسی اپنی پارٹی کی حکومت پر برس پڑے،حکومت سے شکوہ ہے عوام کے حق میں قانون سازی نظر نہیں آئی،حالات درست کرنے میں دس سال لگیں گے،ملک کی سمت درست کرنا ہم سب کی زمہ داری ہے،ہم نے اس نظام کو تباہ کر دیا ہے،عوام کا اعتبار حکومت کے نظام سے اٹھ چکا ہے، جب وزیر اعظم تھا تو ایک شخص کو چیئرمین نیب نہ بنانے پر میں نے اور خورشید شاہ نے اتفاق کیا،ہماری اگلی ملاقات نیب جیل میں ہوئی، شاہد خاقان عباسی کے انکشاف پر ایوان میں قہقہے لگ گئے،اس وقت کے نگران وزیراعظم کی تقرری کے معاملے میں بھی ہم فیل ہوئے،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں