نگران حکومتیں ۔۔ انتخابات سے فرار اور آئی ایم ایف کی ناراضگی۔۔اب کیا ہوگا؟

IMF-policy 20

اسلام آباد: 7 ویں مردم و خانہ شماری کی منظوری کے بعد نگران حکومت کے دورانیے میں اضافے کے تناظر میں آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظام کے پروگرام سے وابستہ خطرات یکایک کئی گنا بڑھ جائیں گے۔مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نئی حلقہ بندیوں اور مشین (ووٹنگ ) کے حوالے سے کوششیں شروع ہونے جارہی ہیں۔ پہلی ڈیجیٹل آبادی شماریات کے سرکاری گزٹ کے اجرا کے بعد انتخابی مرحلہ ایک مرتبہ پھر 3 ماہ کی حد سے بڑھ سکتا ہے کیونکہ صرف حلقہ بندیوں کی مشق کو 4 ماہ کی مدت کی ضرورت ہے جب کہ اس کے بعد انتخابی عمل کو مکمل کرنے کےلیے مزید 2 مہینے چاہیے ہوتے ہیں۔موجودہ حالات میں نگران سیٹ اپ کو 6 ماہ تک آگے بڑھایاجاسکتا ہے تاکہ سیاسی انتقال کے عمل کو مکمل کرنے کا پروسیس مکمل کیاجاسکے۔ اسی دوران، بجلی کی کابینہ کمیٹی (CCOE) نے گردشی قرضے کے نظر ثانی شدہ انتظامی پلان کی منظور ی بھی دے دی ہے جو کہ وفاقی کابینہ کی منظوری حاصل کرنے کے بعد IMF کے ساتھ شیئر کیاجائے گا۔ترتیب یافتہ دائری قرض کے ترمیم شدہ منصوبے کے تحت منصوبہ بندی ہوئی ہے کہ ترتیب شدہ ترفیعات اور سوخت کی ترتیبات کو بنیادی ترفیع کو بڑھا کر وقت پر صارفین سے وصول کیا جائے گا، کسی بھی شعبے کے لئے کوئی بے ہدف سبسڈی نہیں ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں