یوکرین، امن کے لیے عالمی حمایت کا منتظر!

20

کیف: یوکرین اور اس کے اتحادیوں کا مقصد اس ہفتے کے آخر میں سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات میں خطے میں امن کا خاکہ تیار کرنے کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنا ہے لیکن اس پر ایک سوالیہ نشان ہے کہ آیا چین ان میں حصہ لے گا یا نہیں۔یوکرینی اور مغربی سفارت کاروں کو امید ہے کہ قومی سلامتی کے مشیروں اور تقریباً 40 ممالک کے اعلیٰ حکام جدہ میں ہونے والے اجلاس میں ان کلیدی اصولوں پر متفق ہو جائیں گے جو یوکرین میں روس کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے کسی بھی امن مفاہمت کی بنیاد رکھیں گے۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ اقدام اس موسم خزاں میں دنیا بھر کے رہنماؤں کی “امن سربراہی اجلاس” میں اْن اصولوں کی توثیق کا باعث بنے گا جو انہی کے 10 نکاتی فارمولے پر مبنی ہوں۔یوکرینی، روسی اور بین الاقوامی حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت یوکرین اور روس کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ جنگ کا الاؤ مسلسل دہک رہا ہے اور کیف جوابی کارروائی کے ذریعے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔حکام نے کہا ہے کہ نہ جدہ کی میٹنگ روس کو (اس میں) شامل کرے گی اور نہ امن کانفرس جو جمعے کو شروع ہونے کی توقع ہے اور اس میں ہفتے اور اتوار کو بنیادی معاملات پر گفتگو ہوگی۔اس کی بجائے یوکرین کا مقصد اپنے نظر یہ امن کی سفارتی حمایت کے لیے ایک بڑا اتحاد بنانا ہے جو اس کے مغربی اتحادیوں کے بنیادی گروپ سے ماورا ہو اور اس کے لیے عالمی جنوبی ممالک مثلاً بھارت، برازیل، جنوبی افریقہ، اور ترکیہ تک پہنچا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں