پیپلز پارٹی کی ن لیگ پر الزامات کی بوچھاڑ۔۔پیسے کس نے لئے؟

33

اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں اتھارٹی برائے فروغ و تحفظ گندھارا تہذیب بل 2023،مارگلہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023،تھر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بل 2023,آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023،توشہ خانہ مینجمنٹ بل 2023،پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی بل 2023 کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم دورانی کی سربراہی میں منعقد ہوا قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈاکٹر رمیش کمار نے اتھارٹی برائے فروغ و تحفظ گندھارا تہذیب بل 2023،مارگلہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023،تھر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بل 2023ایوان میں الگ الگ پیش کئے جو کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ذیلی ایجنڈے کے طور پر وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہاکہ ہمیں بل نہیں دیا گیا ہم کس طرح ہاں یا ناں کرسکتے ہیں مگر اس سے پہلے بل منظور ہوگیا۔وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے توشہ خانہ منیجمنٹ بل 2023سینیٹ سے پاس ہونے کی صورت میں ایوان میں پیش کیا جو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی بل 2023سینیٹ سے منظور ہونے کی صورت میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔وزیر تعلیم نے عبدالقادر مندوخیل کے انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے بل کی مخالفت کردی اور کمیٹی میں بھیجنے کامطالبہ کیا جس کے بعد طاہرہ اورنگزیب کے اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل کی وزیر نے حمایت کردی اور پاس کرنے کا کہا جس پر عبدالقادر مندوخیل نے کہاکہ بل ہر ووٹنگ کی جائے اسی دوران عبدالقادر مندوخیل نے وزیر تعلیم رانا تنویر پر یونیورسٹیوں کے بل ہاس کرنے پر پیسے لینے کا الزام لگایا اور ان سے پوچھا کہ جو بل پاس کئے ہیں اس پر کتنے پیسے لیے ہیں۔وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی مگر معاملہ ختم نہیں یوا جس پر ایوان میں نماز کا وقفہ کردیا ایک گھنٹہ وقفہ ہونے کے بعد ڈپٹی سپیکر نے اجلاس 2اگست بروز بدھ دن 11 بجے تک اجلاس ملتوی کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں