آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور۔۔کس کا سیاسی راستہ بند؟

Senate-Session-parliment 36

آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کا بل سینیٹ سے منظور کر لیا گیا ۔بل کے مطابق افواج کے خلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکریٹ اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا، آرمی چیف یا بااختیار افسرکی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہوگی۔بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان بالا میں پیش کیا ، جس کے مطابق سرکاری حیثیت میں ملکی سلامتی ،مفاد میں حاصل معلومات کےغیر مجاز انکشاف پر 5 سال تک سزادی جائے گی۔ فوج کو بدنام کرنے یا اس کیخلاف نفرت انگیزی پھیلانے پر 2 سال قید اور جرمانہ ہوگا۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ حساس ڈیوٹی پر تعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکے گا۔ سیاسی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں 2 سال کی سزا ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں