جوں جوں اسمبلیاں تحلیل ہونے کا وقت قریب آتا جارہا ہے سب یہ جاننا چاہ رہے ہیں کہ اگلا نگراں وزیراعظم کون ہوگا؟ نگران وزیراعظم کےلئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر باہمی مشاورت کرتے ہیں اور اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی میں اس وقت اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض ہیں جو کہ تحریک انصاف کے منحرف رکن ہیں اور اپنے آئندہ کے سیاسی مستقبل کا اعلان پہلے ہی کر چکے ہیں کہ وہ ن لیگ کے ٹکٹ پر آئندہ الیکشن لڑیں گے۔ راجہ ریاض نے گزشتہ روز ایک ٹی وی شو میں اظہار کیا ہے کہ نگران وزیراعظم کےلئے یکم اگست سے مشاورت شروع ہو گی، جی ڈی اے اور جماعت اسلامی سے نگران وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت ہوگی جس کے بعد وہ نام وزیراعظم سے شیئر کئے جائیں گےاور اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی اگر اتفاق رائے نہ ہوا تو طے شدہ رولز کے مطابق معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے پاس معاملہ گیا تو الیکشن کمیشن اتنا ہی مضبوط نگران وزیراعظم کا انتخاب کرے گی جتنا کہ پنجاب کے موجودہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی ہیں اور حیران کن طور پر یہ سب الفاظ اس وقت کے اپوزیشن لیڈر کے ہیں جو کہ اپنے اگلے انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان موجودہ وزیراعظم کی پارٹی کے ٹکٹ پر کر چکے ہیں۔ عجیب اتفاق ہے یہ سارا معاملہ کس حد تک شفاف اور نیوٹرل ہوگا؟
کٹھ پتلی اپوزیشن لیڈر ۔۔نگران وزیراعظم کا انتخاب کرینگے؟
