غیر فعال سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں۔کون ملوث؟

Pakistan-Steel-mills--land-issue 17

سینیٹ اجلاس میں سینیٹر وقار مہدی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ غیر فعال حکومتی اداروں کے بارے میں حکومت کی کیا پالیسی ہے جس پر وزیر مملکت برائے قانون نے کہاکہ پاکستان اسٹیل ملز کو سالانہ 10ارب روپے کا بجٹ دیا جارہا ہے اس وقت 3ہزار کے قریب ملازمین کو 11کروڑ روپے سے زائد کی تنخواہیں اور پنشن ادا کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ اسٹیل ملز کی نجکاری کا عمل شروع کیا گیا ہے سینیٹر ہمایون مہمند نے کہاکہ غیر فعال سرکاری اداروں میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے یہ ادارے تباہ ہوگئے ہیں ان اداروں کے نقصانات کی وجہ جاننے کیلئے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے جس پر چیرمین سینیٹ نے معاملہ کمیٹی کو منتقل کردیا سینیٹر وقار مہدی نے کہاکہ سندھ میں صرف 520ریگولر سٹورز ہیں اس میں اضافہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ سٹورز میں سبسڈیز والی اشیاء دستیاب نہیں ہوتی ہیں جس پر وزیر مملکت برائے قانون سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر 12ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں عوام کو مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء فراہم کر رہے ہیں اس موقع پر چیرمین سینیٹ نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں