روس یوکرین سے جنگ نہیں جیت سکتا، لڑائی ابھی مزید چلے گی ،سربراہ امریکی فوج

American-army-chief 15

واشنگٹن: امریکی افواج کے سربراہ جنرل مارک ملے نے کہا ہے کہ روس یوکرین سے لڑائی میں اپنی فوج کو فاتح نہیں دیکھ سکتا البتہ یہ نہیں لگتا کہ دارالحکومت کیف میں ابھی یوکرینی فوج روسی فوجیوں کو پیچھے دھکیل سکے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل مارک ملی نے درجنوں ممالک کے گروپ رامسٹین سے ورچوئل میٹنگ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوکرین میں جنگ طویل ہوسکتی ہے لیکن روس اس میں فاتح نہیں ہوگا۔جنرل مارک ملی نے مزید کہا کہ روس یہ جنگ جیتنے والا نہیں۔ بالکل بھی نہیں۔ یوکرین بھی جلد فتح یاب نہیں ہوسکے گا۔ یہ جنگ کافی خونی اور طویل ہوسکتی ہے کیوں کہ فریقین مذاکرات پر آمادہ نظر نہیں آتے۔امریکی جنرل نے یہ بھی کہا کہ روس کے اصل اسٹریٹیجک مقاصد میں سے ایک یوکرین میں حکومت کا تختہ الٹنا ہے جسے وہ فوجی مہمات کے ذریعے حاصل نہیں کر سکتا۔ لاکھوں فوج کی موجودگی کے باوجود روس کامیابی حاصل نہیں کرسکے گا۔جنرل مارک ملے نے کہا کہ یوکرین میں لاکھوں روسی فوجی موجود ہیں جو کیف کے ہاتھ سے نکلنے والے علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنا ایک مقصد بنالیں گے جو جلد ہی متوقع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ لڑائی ابھی چلے گی جو مزید خونریز اور سخت ہوگی، دونوں طرف سے مذاکرات، کوئی مصالحت یا کوئی فوجی نتیجہ نکلے گادوسری جانب روس کے سابق صدر اور موجودہ صدر پوٹن کے اہم اتحادی دمتری میدویدیف نے بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ یوکرین جنگ کئی دہائیوں تک جاری رہے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں