ہم سب نے مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

bilawal-bhutto-zardari1 25

کراچی :وفاقی وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے ہیں، کراچی ملکی معیشت کا حب ہے اس کی طرف توجہ دے کر ہم آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرسکتے ہیں ، ملک کا وزیر خارجہ ہوں مگر پانی ٹینکر سے خریدتا ہوں، کراچی کے عوام کا ایک ہی نعرہ ہے پانی دو پانی دو، کراچی کو بھی شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے،وزیراعظم کی ایک سال کی کارکردگی سے زمین آسمان کا فرق آچکا ہے ،جو سازش زمان پارک میں ہوئی یہ بلاو ل ہائوس ، نائن زیرو یا رائیونڈ میں ہوتی تو کیا ردعمل ہوتا ؟ وزیراعظم چاہتے تو کب کا پی ٹی آئی پرپابندی لگاچکے ہوتے مگر تحمل کامظاہرہ کیا گیا ،کراچی میں کے فور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہباز شریف ہمارے وزیراعظم ہیں آپ ہی ملک کے مسائل حل کریں گے وزیراعظم کی کارکردگی کی وجہ سے ایک سال میں زمین آسمان کا فرق آچکا ہے، کراچی کو بھی شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے سندھ سے باہر پہلا وزیراعظم ہے جس نے سندھ صوبے کی طرف خصوصی توجہ دی ہے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جب قائم علی شاہ وزیراعلی تھے تو دو بار کے فور پر بریفنگ دی گئی، بلوچستان اور سندھ کے عوام کے لیے ڈی سیلینیشن کا نظام لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کے مسائل حل کرنے ہیں کراچی ملکی معیشت کا حب ہے اس کی طرف توجہ دے کر ہم آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرسکتے ہیں جب پورا ملک ایک پیج پر ہے تو تمام مسائل حل ہونے چاہیے ملک کا وزیر خارجہ ہوں مگر پانی ٹینکر سے خریدتا ہوں اب وقت آگیا ہے کہ پانی کا مسئلہ حل ہونا چاہیے یہاں ہر شہری کا ایک ہی نعرہ ہے صاف پانی دو ۔گزشتہ سال دیگر ملک کی طرح سندھ کو بھی سیلاب کا سامنا رہا بہت مشکل صورتحال ہی ایک سال سے بچے ٹوٹی پھوٹے خیموں اور کھلی سڑکوں پر رہ رہے ہیں کسی کو اندازہ نہیں سیلاب سے کتنا نقصان ہوا سب کو ایک ہوکر اس چیلنج کا مقابلہ کرنا چاہیے سندھ بلوچستان کے پی کو ایک بار پھر ساتھ کھڑا ہونا ہوگا سیلاب سے ہمارے صوبے کا انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے غیر مقبول ادارہ واپڈا ہے جس کے باعث ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اپنے علاقوں میں نہیں جاسکتے ۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ زمان پارک میں جو سازش تیار ہوئی اس طرح کی سازش اگر بلاول ہائوس میں تیار ہوتی تو کیا ردعمل ہوتی اس طرح کی سازش ایک رائیونڈ میں تیار ہوتی تو کیا ردعمل ہوتا اگر یہ سازش نائن زیرو میں تیار ہوتی تو ایک ردعمل ہوتا وزیراعظم چاہتے تو پی ٹی آئی پر کب کی پابندی لگا چکے ہوتے مگر انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں