اسلام آباد ہائی کورٹ کے صحافی سمیع ابراھیم کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعتچیف جسٹس عامر فاروق نے کی ، وکیل راجہ عامر عباس کے ذریعے سمیع ابراھیم کے بھائی علی رضا نے درخواست دائر کی،علی رضا اپنے وکیل راجہ عمار عباس کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ، وکیل کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا گیا کہ گزشتہ رات سیونتھ ایوینو سے کچھ پولیس ، کچھ سادہ لباس اہلکاروں نے سمیع ابراھیم کو اٹھایا ، سمیع ابراھیم اپنی گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ گھر کی جانب رواں دواں تھے ، آئین کا آرٹیکل 19 اور 19 اے آزادی اظہار رائے کا مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے ، ایف آئی اے نے اس سے قبل ایک انکوائری شروع کی جس کو چیلنج کیا تو ایف آئی اے نے انکوائری ختم کر دی، جس پر سمیع ابراھیم کہاں ہیں ؟ کس کی تحویل میں ہیں ؟سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل صبح تک وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ، سیکرٹری داخلہ ، دفاع، ایف آئی اے کے مجاز افسر کل ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا، آئی جی ، ڈی سی آفس کے مجاز افسر بھی کل ذاتی حیثیت عدالت طلب کئے گئے، ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو بھی کل ذاتی حیثیت میں طلب کیاگیا، یاد رہے کہ بول ٹی وی کے سینئر اینکر پرسن اور صدر سمیع ابراہیم کے اغواء کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی درخواست سمیع ابراہیم کے بھائی علی رضا کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ میں درج کروائی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آٹھ سے دس نامعلوم افراد کی طرف سے سیونتھ ایونیو سے سمیع ابراہیم کو دفتر سے گھر جاتے ہوئے زبردستی اپنی گاڑیوں میں ڈال کر لے گئے ہیں انہیں بازیاب کرایا جائے دوسری طرف ترجمان اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سمیع ابراہیم کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔بول نیوز کے سینئر اینکر و صدر بول سمیع ابراہیم کے اسلام آباد سے اغوا کے خلاف ان کے بھائی علی رضا نے تھانہ آبپارہ میں باضابطہ درخواست دے دی ہے تھانہ آبپارہ پولیس نے درخواست باضابطہ طور پر وصول کرلی درخواست گزار علی رضا کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا ہے ایس ایچ او آبپارہ بدھ 24 مئی کی رات نو بجے نامعلوم افراد نے سمیع ابراہیم کو اغوا کیا، سیونتھ ایوینیو کی سروس روڈ پر سیکٹر جی سکس سے سمیع ابراہیم کو اغواء کیا گیا،چار گاڑیوں میں سوار آٹھ سے دس نا معلوم افراد سمیع ابراہیم کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے،جب سمیع ابراہیم کو اغواء کیا گیا ان کا ڈرائیور ارشد ساتھ موجود تھا جو وقوعہ کا عینی شاہد ہے۔ سمیع ابراہیم کو اغوا کئے جانے کا واقعہ دفتر سے گھر جاتے ہوئے پیش آیا اغواء کاروں نے ڈرائیور کو موقع پر چھوڑ دیا اور سمیع ابراہیم کو ساتھ لے گئے۔ نامعلوم افراد سمیع ابراہیم اور ڈرائیور کے تین موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔ اغواء کار سمیع ابراہیم کی گاڑی کی چابی بھی ساتھ لے گئے۔ سمیع ابراہیم شوگر اور دل کے مریض ہیں۔ سمیع ابراہیم کی انجیو پلاسٹی ہو چکی ہے جس کی وہ ادویات استعمال کرتے ہیں۔ درخواست میں سمیع ابراہیم کے بھائی علی رضا کی طرف سے استدعا کی گئی ہے ایس ایچ او تھانہ آبپارہ فوری کارروائی کر کے سمیع ابراہیم کو بازیاب کروایا جائے۔ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس سمیع ابراہیم کی تلاش کےلیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گےسمیع ابراہیم کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گاابھی کوئی نتیجہ اخذ کرنا یا قیاس آرائی کرنا قبل از وقت ہوگا۔پی ایف یو جے اور صحافتی تنظیموں کا بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم کی بازیابی کیلئے احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے اور صحافتی تنظیموں کا بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم کے ساتھ ہیں پی ایف یو جے اور صحافتی تنظیمیں بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم کی بازیابی تک جدوجہد جاری رکھیں گے، اس موقع پر صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے کہا کہ چیف جسٹس عامرفاروق نے سمیع ابراہیم کے اغوا پر وفاقی حکومت کے اداروں سے جواب طلب کیا ہے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب سینئر صحافی سمیع ابراہیم کی بازیابی میں عدالتی احکامات پر عمل کریں ،سمیع ابراہیم کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ملک گیر احتجاج پر مجبور ہوں گے آئے روز صحافیوں کا اغوا بڑھتا ہی چلا جارہا ہے صدر پریس کلب انور رضا کا کہنا تھا کہ صحافیوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ،عابد عباسی صدر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ موجودہ حکومت میں آزادی صحافت پر خوفناک حملے ہورہے ہیں آئے روز صحافیوں کا اغوا صحافتی تنظیموں کے لئے چیلنج ہے
سمیع ابراھیم کہاں ہیں ؟ کس کی تحویل میں ہیں ؟سیکرٹری داخلہ، دفاع، ایف آئی اے کے مجاز افسر، آئی جی ، ڈی سی، ایس ایچ او طلب
