القادر ٹرسٹ کیس، عمران خان کا نیب انویسٹی گیشن ٹیم کو جواب جمع

NAB Imran khan 110

القادر ٹرسٹ کیس، عمران خان نے نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کو جواب جمع کرادیا عمران خان نے نیب کے طلبی کے نوٹس کو تحریری جواب میں بتایا کہ نیب الزامات کی بنیاد وفاقی کابینہ کی جانب سے دسمبر2019 میں رازدارانہ معاہدے کی منظوری ہے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ہے سپریم کورٹ میں جمع رقم سے کسی قسم کا کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔ عمران خان نے کہا کہ میں ذاتی طور پر برطانوی کرائم ایجنسی کے معاہدے کا حصہ نہیں تھا۔ برطانوی کرائم ایجنسی کے معاہدے سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔ نیب کی جانب سے کرپشن کے الزامات من گھڑت، بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں عمران خان نے کہا کہ میں نے یا میری اہلیہ نے ٹرسٹی کےطور پر کسی بھی اراضی یا دیگر ذرائع سے کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایا کابینہ نے اس رازدارانہ معاہدےکی منظوری متفقہ طور پر قانون کے مطابق دی تھی نیب میں پیش ہونے سے قبل جمع کروائے گئے گزشتہ جواب میں اپنے اعتراضات سے آگاہ کر چکا ہوں نیب کی انکوائری رپورٹ 9 مئی کو میری غیرقانونی گرفتاری کے بعد موصول ہوئی تھی جو پولیس لائنز میں رہ گئی درخواست ہے کہ انکوائری رپورٹ کی ایک کاپی میری زمان پارک کی رہائشگاہ پر پہنچائی جائے نیب کی جانب سے ضروری دستاویزات فراہم نہ کرنےکا الزام بھی غلط ہے نیب کے کال اپ نوٹس کے جواب میں میری دسترس میں موجود تمام دستاویزات جمع کروائی جا چکی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں