نگران پنجاب حکومت صوبے میں انتخابات کروانے سے مکر گئی

Elections-Punjab-kpk 186

اسلام آباد:نگران پنجاب حکومت نے صوبہ میں فوری انتخابات کی مخالفت کردی، اپنے جواب میں نگران پنجاب حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے، الیکشن کی تاریخ دینے کا سپریم کورٹ کا احتیارنہیں، الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار ریاست کے دیگر اداروں کو ہے۔14 مئی الیکشن کی تاریخ دیکر اختیارات کے آئینی تقسیم کی خلاف ورزی ہوئی ہے، آرٹیکل 218 کے تحت صاف شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، اختیارات کی تقسیم کے پیش نظر سپریم کورٹ نے کے پی الیکشن کی تاریخ نہیں دی، الیکشن پروگرام میں تبدیلی کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، جواب میں مزید کہا گیا کہ 9 مئی کے واقعہ کے بعد سیکورٹی حالات صوبے مین تبدیل ہو گیے ہیں۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد سول ملٹری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔عمران خان گرفتاری کے بعد پر تشدد احتجاج اور مظاہرے ہوئے،مظاہروں میں 162 پولیس اہلکار زخمی، 97 پولیس گاڑیوں کا جلایا گیا، پنجاب میں الیکشن کیلئے 5 لاکھ 54 ہزار سیکورٹی اہلکار درکار ہونگے، اس وقت اگر الیکشن ہوئے تو صرف 77 ہزار کی نفری دستیاب ہے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کردیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں