ورلڈ کپ 2024کےلئے شاہین آفریدی کی کپتانی کی افواہیں

Shaheen-afridi-psl 37

لاہور: سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے بحث ہی غلط شروع ہوئی تھی، ون ڈے کا کپتان بابر اعظم کے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتا ۔ لاہور میں گفتگو کرتے ہو ئے لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ اور سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے کہا کہ شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے کپتانی کی طرف لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تجویز دی تھی کہ کسی ایک فارمیٹ کا شاہین آفریدی کو کپتان بنائیں یہ میں اس لیے کہتا ہوں کہ شاہین آفریدی کا مائنڈ سیٹ مختلف ہے باقی سب ایک جیسے ہیں۔ عاقب جاوید نے کہا کہ جب آپ یہ کہتے ہیں کہ پی ایس ایل کی پرفارمنس پر ٹیمیں بننی چاہئیں تو پی ایس ایل میں کپتان بیک ٹو بیک دو سال ٹرافی جتواتا ہے تو اس کو بھی دیکھیں، شاہین آفریدی جس طرح ٹیم کو جتوا رہا ہے، مشکل وقت میں خود بیٹنگ کے لیے جاتا ہے، سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صرف وجہ بتائی، کسی پسند ناپسند پر تجویز نہیں دی، نہ تنقید کی، ابھی زیادہ تر ون ڈے کرکٹ ہے، ایشیا کپ ہے، پھر ورلڈ کپ ہے، بابر اعظم کے علاوہ آپ کسی اور کا نام ہی کیوں لے رہے ہیں؟ بابر کے علاوہ کیوں کپتان بنانا ہے؟ کپتان بنا کر دیکھ ہی لیا اور سبق بھی افغانستان کی سیریز میں ملا۔ پاکستان ٹیم کے کامبینیشن کے بارے میں بات کرتے ہو ئے عاقب جاوید نے کہا کہ افتخار احمد نے خود کو بہت بہتر کیا ہے، انہوں نے ثابت کیا ہے کہ اب وہ اس قابل ہیں کہ مستقل کھلایا جائے، اس سے پہلے تنقید اس لیے ہوتی تھی کہ چار پانچ ایک ہی انداز کے کھلاڑیوں کو مڈل آرڈر میں کھلا دیتے تھے لیکن اب فرق پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک شان مسعود کو ٹیم میں شامل کرنے کی بات ہے، میں شان کو کھلانے پر مطمئن نہیں ہوں، تب بھی خوش نہیں تھا جب نائب کپتان بنایا گیا تھا،انہیں بلاوجہ اب پھر ٹیم میں شامل کر لیا جاتا ہے اور لگتا ہے پھر مجبوری میں اسے کھلا بھی لیا جاتا ہے، سمجھ سے باہر ہے کہ یہ کرا کون رہا ہے؟ عاقب جاوید نے کہا کہ امام الحق نے ون ڈے میں ہمیشہ پرفارم کیا ہے، بابر اعظم کو اعتماد دیا جا سکتا ہے، محمد رضوان کو آرام کرانے کا سوچا بھی نہیں جاتا تو دیگر پرفارمرز کا حق بنتا ہے کہ انہیں اعتماد دیں۔ فخر زمان کے آئی سی سی پلیئر آف دی منتھ بننے کے بارے میں عاقب جاوید نے کہا کہ فخر کی حالیہ دنوں میں پرفارمنس شاندار رہی ہے، پلیئر آف دی منتھ بننے پر خوشی ہوئی، قلندرز کی طرف سے وہ سات برسوں سے ٹاپ اسکوررہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فخر زمان کی ایک خوبی یہ ہے کہ جب فخر رنز کرتے ہیں تو پاکستان ٹیم ہار نہیں سکتی، وہ پاکستان ٹیم اور قلندرز کے لیے تحفہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں