القادر ٹرسٹ کیس، عمران خان ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری

alqadir trust case imran khan 192

القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے، حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان شامل تفتیش نہیں ہوتے تو ضمانت منسوخی کیلئے عدالت سے رجوع کیا جاسکتا ہے، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان سے کسی دستاویز سے متعلق نہیں پوچھا گیا،دوران تفتیش عمران خان سے کیس سے متعلق کچھ سوالات ضرور کئے گئے، عمران خان کی 31 مئی تک عبوری ضمانت منظور جاتی ہے ، سات صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے جاری کیا، حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی نے کہا آرٹیکل 245 کا نفاز ہے عمران خان کو ریلیف نہیں مل سکتا، ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی کا یہ موقف جارحانہ ہے، اس موقف کا مطلب وہ بنیادی حقوق غصب کرنا ہے جو جمہوری اور اسلامی ریاست کی بنیاد ہیں، تصور نہیں کیا جا سکتا ایک زمہ دار حکومت شہریوں کیلئے انصاف کی رسائی میں یہ رکاوٹ ڈالے گی، آرٹیکل 245 کے نفاز میں عدالت تک رسائی کے نکتےپر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دئیے، اٹارنی جنرل پاکستان سے اہم آئینی نکتے پر معاونت طلب کر لی، عدالت نے مزید قرار دیا کہ ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے متعلقہ فورم احتساب عدالت ہونے کا اعتراض بھی اٹھایا، عمران خان کو سپریم کورٹ احکامات پر ہائیکورٹ پیش کیا گیا، ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا اعتراض درست نہیں، ہائیکورٹ کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی سیکشن 561اے کے تحت بھی کیس سننے کا اختیار رکھتی ہے،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں