نئی دہلی:بھارت کے معروف ترین سیاستدان اور بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے پنجاب میں صف اول کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو اچھے چال چلن کی وجہ سے جیل سے رہائی مل گئی۔نوجوت سنگھ سدھو کو بھارتی سپریم کورٹ نے 34 سال پرانے روڈ ایکسیڈینٹ کیس میں ایک برس کی جیل کی سزا سنائی تھی ، تاہم سدھو کی جانب سے اچھے چال چلن کی وجہ سے انہیں جلد رہائی مل گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ان کی رہائی کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ان کے وکیل ایچ پی ایس ورما نے بھی ا ان کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔وکیل ایچ پی ایس ورما کے مطابق پنجاب جیل کے قوانین کے مطابق اچھے سلوک کا مجرم عام معافی کا حقدار ہے۔ اور نوجوت سنگھ بھی اسی قانون کے تحت رہا ہوئے ان سے کوئی امتیازی سلوک نہیں برتا گیا۔سپریم کورٹ نے گزشتہ برس مئی میں 59 سالہ کرکٹر سے سیاست دان بننے والے نوجوت سنگھ سدھو کو ایک برس کی ’سخت قید‘ کا حکم دیا تھا۔سدھو نے ریاستی انتخابات میں اپنی پارٹی کی شکست کے بعد پنجاب کانگریس کے سربراہ کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔یادرہے گزشتہ ہفتے نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور کے کینسر میں مبتلا ہونے انکشاف ہوا تھا۔ ان میں دوسرے سٹیج کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ (نوجوت سنگھ سدھو) اس جرم میں قید ہیں جو انہوں نے کیا ہی نہیں، آپ کے باہر آنے کے انتظار میں میں ہر روز کرب سے گْزر رہی ہوں۔ ہمیشہ کی طرح آپ کا درد دور کرنے کی کوشش کر رہی ہوں،اپنے دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ معاف کرنا آپ کا انتظار نہیں کر سکتی کیونکہ یہ دوسرے سٹیج کا کینسر ہے۔ کسی کا کوئی قصور نہیں ہے کیونکہ یہ خدا کا پلان ہے جو کہ بہترین ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو کو دس ماہ بعد جیل سے رہائی مل گئی
