انتخابات معاملہ، سپریم کورٹ بنچ پھر ٹوٹ گیا

supreme-court-of-pakistan 252

اسلام آباد:سپریم کورٹ ،پنجاب اور کے پی انتخابات کیس میں بنچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا، سپریم کورٹ کی جانب سے کل کی سماعت کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کیا گیا جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کل کے حکمنامے سے اختلاف کیا، اپنے اختلافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ حکمنامہ کھلی عدالت میں نہیں لکھوایا گیا، حکمنامہ لکھتے وقت مجھ سے مشاورت بھی نہیں کی گئی، چیف جسٹس کی جانب سے آج چار رکنی نیا بنچ تشکیل دیا گیا تھا، جمال خان مندوخیل نے خود کو بنچ سے الگ کر دیاجسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ جسٹس آمین الدین خان نے بنچ میں بھٹنے سے معذرت کی، جسٹس امین الدین خان کے فیصلے کے بعد حکمنامہ کا انتظار تھا، مجھے عدالتی حکمنامہ کل گھر موصول ہوا، اٹارنی جنرل صاحب آپ حکم نامہ پڑھ کر سنائیں،اٹارنی جنرل نے جسٹس جمال مندوخیل کا حکم نامہ پڑھ کر سنایا، جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ حکم نامہ پر میں نے الگ نوٹ لکھا ہے، میں بنچ کا ممبر تھا، میرے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی، میں سمجھتا ہوں میں بنچ میں مس فٹ ہوں، سب ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں، چیف جسٹس نے جسٹس جمال مندوخیل کو بہت بہت شکریہ کہتے ہوئے بات کرنے سے ٹوکتے ہوئے کہا کہ بنچ کی تشکیل سے متعلق جو بھی فیصلہ ہوگا کچھ دیر بعد عدالت میں بتا دیا جائے گا، کچھ دیر میں نئے بنچ کا فیصلہ ہوگا، جسٹس جمال خان مندوخیل کاکہنا تھا کہ میں کل بھی کچھ کہنا چاہ رہا تھا ،مجھ سے فیصلہ لکھواتے پوے مشاورت نہیں کی گئی ،شاید مجھ سے مشورے کی ضرورت نہ تھی یا اس قابل نہ سمجھا گیا اللہ ہمارے ملک کے لیے خیر کرے ،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں