اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ نے ای او بی آئی میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بدعنوانی پر شدید برہمی کا اظہار، ای او بی آئی کے جانب سے وفاق اور صوبے سے پنشن لینے والے ریٹائرڈ ملازمین کو ای او بی آئی کی جانب سے پنشن دینے پر کمیٹی نے رپورٹ طلب کر لی،تفصیلات کے مطابق کمیٹی کا اجلاس سینیٹر انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ کمیٹی ممبران سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو، سینیٹر منظور احمد کاکڑ کے ساتھ ساتھ ایم این اے رانا تنویز احمد ، وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ ، او ای سی ، ای او بی آئی اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام شریک ہوئے۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ نے ای او بی آئی میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بدعنوانی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔اجلا س میں غیر حاضری پر چیئرمین شدید برہم ہوئے۔ ای او بی آئی عہدیدار ذوالفقار احمد نے کمیٹی کو بتایا کہ چیئرپرسن ضروری کام کے باعث حاضر نہیں ہو سکیں۔ جس پر کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ کسی کو دوپٹہ رنگوانے یا دہی بھلے کے لئے چھٹی نہیں دی جا سکتی۔ فورم ایک عدالت ہے، جو طلب بھی کر سکتا ہے ۔ ای او بی آئی کے جانب سے وفاق اور صوبے سے پنشن لینے والے ریٹائرڈ ملازمین کو ای او بی آئی کی جانب سے پنشن دینے پر بھی کمیٹی نے رپورٹ طلب کر لی۔ ڈبل پنشن پر خطیر رقم کے ضائع ہونے کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔ ای او بی آئی اپنا تمام ریکارڈ ویب سائٹ پر ڈالنے سے کیوں گریزاں ہے۔ اجلاس میں او ای سی کی جانب سے بھی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو بیرون ملک بھجوایا جا چکا ہے۔
ای او بی آئی میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بدعنوانی کا انکشاف، رپورٹ طلب
