سراج الحق نے جماعت اسلامی کا منشور پیش کر دیا

siraj ul haq media talk 49

لاہور:امیرجماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق نے پانچ سالہ پارٹی منشور پیش کر دیا ہے،لاہور میں منعقدہ تقریب میں منشور کے اہم نکات بیان کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ تمام بین الاقوامی معاہدوں کی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی، آرٹیکل62، 63کے تحت قومی اسمبلی و سینیٹ ممبران کے لیے آزاد کمیشن بنایا جائے گا، اردو کو سرکاری زبان کے طور پر لاگو کیا جائے گا، میڈیا کو اسلامی تہذیب و ثقافت جیسا بنانے کی ترغیب دی جائے گی،امیرجماعتِ اسلامی پاکستان نے بتایا کہ مضبوط معیشت اور گورننس منشور کا حصہ ہیں، میثاقِ معیشت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو پلان میں شامل کریں گے، ناجائز منافع خوری کا خاتمہ کر کے اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام لایا جائے گا، تمام سرکاری افسران کو مراعات اور ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی جائے گی،انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو کرپشن فری کرنے کے لیے ڈیجیٹیلائزیشن کریں گے، قومی اداروں کو منافع بخش بنایا جائے گا، زرعی ٹیکس میں چھوٹ دیں گے، رئیل اسٹیٹ اتھارٹی بنائی جائے گی، حقوق دو گوادر تحریک اور حکومتِ بلوچستان میں تحریری معاہدہ کیا جائے گا،سراج الحق کاکہنا تھا کہ سودی نظام ہمارے اوپر مسلط ہے، سود خور کو لوگ ووٹ دیتے ہیں، ہم سودی نظام کو ختم کریں گے، آئی ایم ایف کے قرضوں کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے پاس وسائل ہیں لیکن گڈ گورننس نہیں ہے، ہم نیت درست کر لیں تو سب ٹھیک ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ 50سال بعد بھی پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی یہ معیشت درست نہیں کر سکتے، اسد عمر، اسحاق ڈار، مفتاح اسماعیل ، شوکت ترین آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے ماہر ہیں، ہم پاکستان کو کرپشن فری بنائیں گے، ہم 1200ماہرین ساتھ رکھتے ہیں، اللہ تعالی نے موقع دیا تو اردو زبان میں مقابلے کا امتحان بنائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں