وزیر خزانہ کا میزائل پروگرام کے حوالے سے بیان ،پی ٹی آئی نے پالیسی بیان دینے کا مطالبہ کر دیا

Shah-mehmood-qureshi-press-talk 131

لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے میزائل پروگرام کے حوالے سے دیے گئے بیان پر وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اثاثوں پر قومی اتفاق رائے ہے اور اس پر پاکستان کی عسکری و سول قیادت کا اتفاق ہے، طویل تسلسل سے ہم نے اپنے دفاع کے لیے پروگرام کو محفوظ رکھا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کبھی بھی پاکستان کے ان اثاثوں کو کمزور ہونے نہیں دیں گے اور پاکستانی عوام بھی اس کی اجازت نہیں دے گی، وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے پر پالیسی بیان جاری کریں،ایٹمی اثاثوں کے بارے میں سوال کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے،پیر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے بارے میں دنیا کو مطمئن کر چکے ہیں، بہت سے ماہرین اس بات سے اتفاق کر چکے ہیں کہ ہمارا سیفٹی نظام عالمی معیار کا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں سوال جواب کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے، یہ کون ہوتے ہیں پوچھنے والے کہ ہمارا پروگرام کیسا ہونا چاہیے، اس کی نوعیت کیا ہونی چاہیے، میزائل کی رینج کیا ہونی چاہیے،انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف رہا ہے کہ ہمارا پروگرام دفاعی نوعیت کا ہے، جارحانہ عزائم نہ تھے اور نہ ہیں،انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک نے اس بات کی پہل کی اور ہم نے دفاعی نوعیت میں پروگرام بنایا کیونکہ پڑوسی ملک نے پاکستان کو دولخت کیا اور حال ہی میں بھارتی وزیراعظم نے پاکستانی عوام سے مخاطب ہوکر خطاب کیا جن کے ارادے کسی سے چھپے نہیں ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام اور اثاثوں پر گفتگو کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے، ان اثاثوں پر قومی اتفاق رائے ہے اور اس پر پاکستان کی عسکری و سول قیادت کا اتفاق ہے، طویل تسلسل سے ہم نے اپنے دفاع کے لیے پروگرام کو محفوظ رکھا ہے،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کبھی بھی پاکستان کے ان اثاثوں کو کمزور ہونے نہیں دیں گے اور پاکستانی عوام بھی اس کی اجازت نہیں دے گی،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے پر پالیسی بیان جاری کریں کیونکہ وزیر خارجہ تو عالمی روابط بنانے میں مصروف ہیں اور اب یہ معاملہ ترجمان دفتر خارجہ سے بڑھ گیا ہے،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو نہیں تو وزیر خارجہ کو فوری طور پر آنا چاہیے تھا اور کہنا چاہیے تھا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے، وضاحت کرنی چاہیے تھی لیکن وہ اپنی دنیا میں گم ہیں،انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایوان میں جو بات کی اس کا جواب دیں کیونکہ موجودہ سرکار کے بارے میں پہلے ہی افواہیں چل رہی ہیں کہ کیسے آئی کہاں سے سازش ہوئی،پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کل اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے جہاں ہمارے کارکنان گرفتار ہوئے، رہنما زخمی ہوئے اور ایک موجودہ رکن قومی اسمبلی امجد خان نیازی پر تشدد کیا گیا،انہوں نے کہا کہ سینیٹر شبلی فراز سمیت دیگر کے ساتھ جو ہوا وہ کبھی نہیں دیکھا، بہت سے ادوار دیکھے ہیں مگر اس قسم کی سوچ اور تشدد پہلے نہیں دیکھا،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب پولیس نے لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی جو خلاف ورزی کی ہے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،انہوں نے کہا کہ سیاست میں بات چیت ہوتی ہے جس کے دروازے بند نہیں کرنے چاہئیں اور بات چیت کے لیے حکومت کو پہل کرنی ہوتی ہے،ان کا کہنا تھا کہ آئین و قانون کو پامال کیا جارہا ہے لیکن انسانی حقوق کی بڑی بڑی جماعتیں خاموش ہیں، اس وقت ملک میں جو عدم استحکام ہے وہ موجودہ حکومت کا پیدا کردہ ہے، نیب میں موجود مقدمات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں