خالصتان ریفرنڈم ، سفارتی ناکامی کے بعد بھارت سائبر حملوں پر اتر آیا

cyber-crime-UK 82

برسبین :آسٹریلیا میں خالصتان ریفرنڈم رکوانے کیلئے سفارتی میدان میں ناکامی کے بعد بھارت سائبر حملوں پر اتر آیا۔ووٹنگ کے عمل میں بھارتی ہیکرز کے حملوں کے سبب تین مرتبہ خلل پڑا۔ رپورٹس کے مطابق بھارت سے آزادی کے حصول کیلئے ریفرنڈم میں شریک سکھوں کا جوش و خروش قابل دید تھا ۔ ووٹنگ کے آغاز سے قبل ہی ووٹنگ سینٹر کے باہر ووٹ ڈالنے کیلئے خواہشمند افراد کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ریفرنڈم رکوانے کی تمام تر بھارتی کوششوں کے باوجود ہزاروں سکھوں نے ووٹ ڈالا۔سکھ فار جسٹس کا دعویٰ ہے کہ بھارتی حکومت کے ہیکرز حملوں میں ملوث ہونے کے شواہد بھی موجود ہیں، گرپتونت سنکھ پنوں نے کہا نریندر مودی کا ریفرنڈم رکوانے کے لئے ہر حربہ کا آسٹریلیا میں آباد سکھوں نے بھرپور جواب دیا ہے۔ریفرنڈم کے ذریعے بھارت سے آزادی کی آخری جنگ کی کامیابی کی آخری گنتی شروع ہوچکی ہے۔ صدر خالصتان کونسل ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو کا کہنا تھا بھارت میں سکھوں کو انتہا پسند ہندو حکومت، بنیادی حقوق دینے سے بھی انکاری ہے، یورپ کے مختلف شہروں میں ہونے والے ریفرنڈم میں سکھوں نے بھارت سے آزادی کا فیصلہ سنا دیا ہے۔2021 سے شروع ہونے والے ریفرنڈم میں برطانیہ کے 7 شہروں سمیت سوئٹزلینڈ، اٹلی اور کینڈا میں 2 مقامات پر بھی ریفرنڈم ہوچکے ہیں۔برسبن میں ریفرنڈم سے چند روز قبل خالصتان کے حامی سکھوں کی طرف سے بھارتی قونصل خانے کی گھراو سے کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔آسٹریلیا نے اپنی نئی ٹریول ایڈوائزری میں شہریوں کو پنجاب اورمقبوضہ کشمیر سمیت متعدد مقامات پر نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔نریندر مودی نے آسٹریلیا میں مندروں پر حملے اور سکھوں کی سرگرمیوں کے معاملات اپنے آسٹریلین ہم منصب کے ساتھ اٹھائے ہیں ۔نریندر مودی کا زوال معصوم سکھوں کے نئے مطالبے سے مربوط ہو چکا ہے اور کچھ بعید نہیں کہ بھارت جلد اندرونی خانہ جنگی کا شکار ہو جائیگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں