عمران خان کے خدشات، حکومت الیکشن تک مجھے کمپین سے دور رکھنا چاہتی ہے

PTI-Chairman-imran-khan 88

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا کہ کل ان کا پلان مجھے قتل کرنے کا تھا یا گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا تھا، انہوں نے کہا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس منتقل کرنے کا کہا تھا، کیس شفٹ کرنے کی بجائے میرے وارنٹ نکال دیے گئے، مجسٹریٹ کے وارنٹ رانا ثنا اللہ کے لیے بھی نکلے، اسے کیوں نہیں پکڑتے، ہم نے ٹی وی پر بتایا ایشیورٹی بانڈ دے رہے ہیں پھر بھی انہوں نے ایسا کیا۔ان کا مقصد جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنا یا گرفتار کرکے بلوچستان لیکر جانا تھا تاکہ میں اپنی پارٹی کے کسی فرد کو انتخابی ٹکٹ جاری نہ کرسکوں۔ یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچایا جائے، نگران حکومت الیکشن کے علاوہ سب کچھ کرر ہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ کارکنوں کو ڈر تھا بدنیت لوگ عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے اور مار ڈالیں گے، مجھے عدالت پہنچنے میں 5 گھنٹے لگے، جانتا تھا اسلام آباد نہ پہنچا تو گرفتار کے وارنٹ نکال دیے جائیں گے، جب ٹول پلازہ پہنچا تو معلوم ہوا کہ زمان پارک پر حملہ ہوگیا۔عمران خان نے کہا کہ زمان پارک میں داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمے درج کرائیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے میرے گھر پر آپریشن شروع کردیا، گھر میں صرف بشریٰ بی بی اور کچھ ملازم تھے، میرے گھر کا دروازہ توڑ کر داخل ہوگئے، بے شرم جو ملا لوٹ کر لے گئے۔عمران خان نے نگراں گورنرپنجاب محسن نقوی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جو شخص آصف علی زرداری کو باپ مانیں یا وہ اُسے بیٹا تسلیم کرے، اس کا کردار کیا ہو گا؟ اسی آصف علی زرداری کو نواز شریف نے چوری کے الزام میں جیل میں ڈالا تھا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں 7 مارچ کو ریلی نکالنے کی اجازت دے لیکن اگلے روز ہی ریلی کے مقامات پر کنٹینرز لگادیے گئے اور بھاری نفری تعینات کردی گئی پھر معلوم ہوا کہ دفعہ 144 لگا دی گئی، الیکشن کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگ سکتی ہے؟چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 22 مارچ کو (بروز بدھ) کو مینار پاکستان میں جلسہ کریں گے، پورا پاکستان دیکھے گا، یہ سمجھتے ہیں لوگوں کو ڈرا کر پیچھے کریں گے، اب لوگوں کوئی ڈر نہیں، ہم نے اعلان کیا کہ ہم الیکشن مہم شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے 8 مارچ کی ریلی شام 5 بجے منسوخ کرنے کا کہا کیونکہ انتشار پھیلنے کاخدشہ تھا، یہ لوگ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، یہ37 ضمنی الیکشن میں سے 30 ہار چکے ہیں، یہ الیکشن نہ کرانے کیلئے بہانے بنا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ کسی طرح الیکشن نہ ہوں، ان کی کرپشن کے اوپر کہانیاں لکھی ہوئی ہیں، اب تک مجھ پر 96مقدمے درج ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب جب میں گھر سے باہر نکلتا ہوں تو کیس کردیتے ہیں اور کیس وہ لوگ کررہے ہیں جو گزشتہ 30 برس سے پاکستان میں کرپشن کررہے ہیں اور بڑے مجرم ہیں، سابق آرمی چیف نے چوروں کو ملک کی حکمرانی دے کر غداری کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں