لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو یہ حکم دینا چاہیے تھا کہ عمران خان گاڑی سے اتر کر پیش ہو، عدالت میں سکیورٹی کے بھر پور انتظامات تھے، انتہائی افسوس ہے کہ عمران خان کو گاڑی میں ہی حاضری لگانے کی اجازت دی گئی،بعد میں سنا ہے کہ گاڑی میں بھیجی گئی فائل غائب ہو چکی ہے، عمران خان بزدل،اس کا مقصد انتشار برپا کرنا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نام نہاد سیاسی لیڈر کی وجہ سے لاہور کے باسیوں کو مشکلات ہوئی، جیل بھرو تحریک شروع کرنے والا گھر میں قید ہو کر جیل بچو تحریک چلا رہا تھا، پولیس نے آپریشن کے دوران جانا کہ یہ سیاسی لیڈر کا گھر نہیں، پولیس نے ابھی بھی سرچ آپریشن مکمل نہیں کیا، بشریٰ بی بی جہاں موجود ہیں وہاں سرچ آپریشن نہیں کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے گھر سے کلاشنکوف اور پیٹرول بم بنانے کا سامان برآمد ہوا ہے، عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ بد قسمتی سے رہنے والا وزیر اعظم کیسا ہے، عمران خان کا مقصد انتشار برپا کرنا ہے، 2014 سے عمران خان کا ایجنڈا انارکی پھیلانا ہے، جب عمران خان کہہ رہا تھا کہ منی لانڈرنگ کرنے والوں کو پھانسی دوں گا تب عمران خان کی فرنٹ مین 12 ارب کی منی لانڈرنگ کر رہی تھی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان جانتے ہیں کہ توشہ خانہ کی چوریوں پر سزا ہو گی اسی لیے عدالت نہیں جاتے، انتشار کو روکنے کیلئے نہتے پولیس افسران زخمی ہوئے، زمان پارک میں آپریشن کے دوران دہشت گرد موجود تھے، عدالت میں پیش ہونے سے ایک روز پہلے تمام کیسز میں ضمانت دی گئی، لا قانونیت پر یقین کرنے والے شخص کو ریلیف دینے سے اسے مزید حوصلہ ہوگا۔ وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کو آفر دی تھی کہ اگر خطرہ ہے تو ہم آپ کو سکیورٹی دیں گے، عدالت کا حکم تھا کہ کچھ مخصوص لوگوں کے علاوہ عدالت کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے، عمران خان جتھے کی صورت میں عدالت پہنچے، ان کے ساتھ 3، 4 سو افراد میں 100 افراد مسلح تھے جن کی فوٹیج موجود ہے اس لیے پولیس نے ان کو روکا ، انہیں کیسے عدالت میں جانے کی اجازت دی جاسکتی تھی؟ ۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالتوں کا احترام ہے لیکن عدلیہ کے اس رویے نے عمران خان کی خرمستی میں اضافہ کیا ہے، لوگوں کو عمران خان نے ماہ و سال جیل میں رکھا اور خود جیل سے اتنا خوفزدہ ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر 2018 میں قوم ڈٹ جاتی اور اس کا راستہ روکتی تو حالات آج بہتر ہوتے، اس کو لانے والے بھی یقیناً آج پچھتا رہے ہیں، عمران خان سیاستدان نہیں اس کا رویہ جمہوری نہیں ہے، قوم اس کا ادراک کرے اور ووٹ کی طاقت سے اس کو مائنس کرے۔انہوں نے کہا کہ زمان پارک سے گرفتار 65 افراد میں سے اکثریت کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے ، زمان پارک سے جو اسلحہ بر آمد ہوا ہے وہ سارا ناجائز اسلحہ ہے ۔
وفاقی وزیر داخلہ کی میڈیا ٹاک، عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ
