پیٹرولیم مصنوعات ایکسچینج ریٹ ، اوگرا کیا فیصلہ کرنے جارہا؟

Oil-and-gass 55

اسلام آباد:آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وفاقی حکومت کے مرتب اور منظور کردہ ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ کے طریقہ کار پر بریفنگ کیلئے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس21مارچ کو طلب کیا ہے۔اجلاس میں سیکریٹری وزارت توانائی ( پٹرولیم ڈویڑن)، ڈائریکٹوریٹ جنرل (آئل)، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ز بشمول اوسی اے سی اور آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کو اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ترجمان اوگرا کے مطابق سٹیک ہولڈرز کی جانب سے ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے طریقہ کار پر اعتراضات کا جواب ا دیتے ہوئے اوگرا پہلے ہی وضاحت کر چکا ہے کہ ایکسچینچج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ پی ایس او کی فراہم کردہ ادائیگیوں کی دستاویزات کی بنیاد پر کی جاتی ہے جن کی اوگرا کی جانب سے وفاقی حکومت کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں جانچ پڑتال ہوتی ہے۔ جبکہ ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ کے اثرات پی ایس او کے بل آف لینڈنگ سے 60 ایام تک ہوتے ہیں اور جن کا دائرہ پی ایس او کے لیٹر آف کریڈٹ کی ڈسچارج ڈیٹ تک محدود ہوتا ہے۔ وفاقی حکومت کے انراخ تعین کرنے کے فارمولے کے مطابق، ایکسچینج ریٹ ایڈ جسٹمنٹ پی ایس او کے درآمدی انراخ کے بناء￿ پر کی جاتی ہے جس میں کسی بھی تبدیلی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔اوگرا اوفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز پر اوگرا آرڈینینس کے تحت عمل پیرا ہے۔ تاہم ، سٹیک ہولڈرز کے مابین غلط فہمیوں کو دور کرنے اور شکایات کے ازالے کیلئے اوگرا نے 21 مارچ 2023 کو اسلام آباد میں ایک اجلاس طلب کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں