اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس ،غیر رجسٹرڈ ایل پی جی مینوفیکچررز کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی اور غیر معیاری سلنڈر فروخت کرنے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے شدید اور خطرناک سلنڈر دھماکے ہوئے ہیں۔ کمیٹی نے اوگرا کی لاپرواہی پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور انہیں خبردار کیا کہ اگر وہ گیس سلنڈر دھماکوں جیسے چیلنجز کو مستعدی سے پورا کرنے میں ناکام رہے تو کمیٹی اِنکی کارکردگی کا جائزہ لے گی اور ادارے کے خلاف کارروائی کرے گی۔ اوگرا نے تصدیق کی کہ دفعہ 286 کی خلاف ورزی پر درج کسی ایف آئی آر کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ کمیٹی نے اوگرا کو کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کے لیے چھ ہفتے کا وقت دے دیا، اس مدت کے دوران غیر مجاز ڈیلرز کی قانونی حیثیت اور رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے، ٹائم لائنز طے کرنے، وارننگ جاری کرنے، اشتہار دینے اور مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والی تفصیلی وضاحتیں (معیار اور مواد) دینا شامل ہیں۔ کمیٹی نے اوگرا کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ وزارت قانون و انصاف کے ساتھ اجلاس منعقد کرے تاکہ پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کے لیے تیار کردہ مسودے کی جانچ پڑتال کی جائے اور ایل پی جی سلنڈرز کے بڑھتے ہوئے دھماکوں کی وجہ سے انسانی جانوں اور املاک کو لاحق خطرات کے ذمے داران کی سزا میں اضافہ کیا جا سکے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنیٹ سیکرٹریٹ نے سپیشل سنٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) امتحان 2023 کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ لی، اور ان امیدواروں کے لیے جو سول سروسز میں شامل ہونے کے قابل اور مستحق ہیں، پسماندہ علاقوں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے خاص طور پر دیہی علاقوں میں مقابلے کے امتحان میں ناکامی کی بلند شرح پر افسوس کا اظہار کیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ پنجاب میں اس وقت غیر مسلم امیدواروں کی 52 خالی آسامیاں ہیں۔ کمیٹی نے اسپیشل سنٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) امتحان، 2023 کے تحت عمر میں 32 سال تک کی رعایت اور ایک اضافی موقع پر تبادلہ خیال کیا۔ خصوصی سی ایس ایس کا موقع پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر کے اقلیتی کوٹے کے امیدواروں، کے پی کے سے خواتین اور اقلیتوں کے لیے دستیاب ہے، اور سندھ (رورل) سندھ ( اربن) بلوچستان اور سابق فاٹا کے تمام امیدواروں کے لیے کھلا ہے۔ مزید بریفنگ میں بتایا گیا کہ خصوصی سی ایس ایس کے لیے درخواست دینے کیلیے دو مراحل کی اجازت دی گئی ہے۔ پہلا مرحلہ 18-12-2022 سے 04-01-2023 تک جاری رہا اور دوسرا مرحلہ 26-02-2023 سے 14-03-2023 تک جاری رہا۔ 8-03-2023 تک کل 44,238 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ جون سے اگست تک MPT کے اہل امیدواروں کے لیے لازمی مضامین اور انٹرویوز کے لیے کوچنگ فراہم کی جائے گی۔ سی ایس ایس کے لیے متعلقہ کوٹے کے تحت آنے والی ہر موجودہ اسامی کے مقابلے میں چار امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ کمیٹی نے عملی مشق اور اس کی نگرانی پر مزید بحث کو موخر کر دیا۔کمیٹی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کی جانب سے BPS-17 اور اس سے اوپر کے گریڈ میں سینیٹ کے افسران کی بھرتیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ سینیٹ آف پاکستان میں بھرتیوں پر سیاسی اثرات کے کلچر کو ختم کرنے کے لیے بھرتیوں کے لیے میرٹ کے مطابق شفاف اور منصفانہ طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ سروسز ایکٹ 2017 پر نظر ثانی کی اور بعد ازاں سینیٹ سیکرٹریٹ سروس رولز 2021 کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ BPS-17 اور اس سے اوپر کی بھرتیاں FPSC کے ذریعے کی جائیں۔ سیکرٹری ایف پی ایس سی کا موقف مختلف تھا اور انہوں نے کہا کہ سینیٹ سیکرٹریٹ کے سروس رولز اور ایف پی ایس سی کی بھرتی کی پالیسی میں تضاد ہے۔ اس معاملے سے متعلق کئی مسائل اور معمولی تضادات کی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ایف پی ایس سی کے حکام نے تجویز پیش کی کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن سے سینیٹ کے سروس رولز کی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز ذیشان خانزادہ، کامل علی آغا، مظفر حسین شاہ، سید وقار مہدی، سیکریٹری ایف پی ایس سی، جوائنٹ سیکریٹری سینیٹ سکریٹریٹ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حکام نے شرکت کی
غیر معیاری سلنڈرز کی وجہ سے شدید اور خطرناک سلنڈر دھماکے ہوئے ، رپورٹ
