امریکا کے دوبڑے بنک دیوالیہ ،ملک میں معاشی افراتفری

american-bank-issue 46

نیویارک: امریکا کے دوبڑے بنکوں ’’سیلی کون ویلی بنک‘‘کیلی فورنیا اور سگنیچر بینک کے دیوالیہ ہو گئے جس کے بعد ملک میں معاشی افراتفری پیداہوگئی ہے اور ملک کے دوسرے کونے میں واقع ریاست میسی چوسٹس میں امیر ترین افراد کے شہر باسٹن سمیت مختلف ریاستوں کے کمیونٹی بنکوں اور دیگر میں افراتفری پھیل گئی ہے اور لوگ دھڑادھڑکیش نکلوا سونا یا دوسری قیمتی دھاتیں خرید رہے ہیں۔ غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق امریکی تاریخ میں بدترین معاشی بحران کیپیش نظر عالمی ریٹنگ ایجنسیوں ’’فچ‘‘اور ’’موڈیز‘‘نے امریکا کے تمام بنکوں کی ریٹنگ گرادی ہے جبکہ اس کے اثرات امریکا اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظرآرہے ہیں جہاں نیویارک سے لے کر کیلی فورنیا تک مارکیٹ میں منفی رجحان دیکھا جارہا ہے ’’سیلی کون ویلی بنک‘‘تقریبا2سو ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ امریکا کے بڑے بنکوں میں شمار ہوتا ہے اور ٹیکنالوجی کے شعبہ سے جڑی زیادہ تر کمپنیاں اور کاروباری شخصیات اس کے گاہکوں میں شامل میں مگر کاروباری ہفتے کے آغازپر جب اچانک لوگوں نے بڑی مقدارمیں رقوم نکلوالنا شروع کردیں جس سے بنک نے خود کو دیوالیہ ڈکلیئرکردیا جس کے بعد امریکی حکومت کے مالیاتی امورکے نگران ادارے ’’فیڈرل ریزور‘‘نے بنک کا کنٹرول سنبھال لیا مگر اس وقت تک پورے ملک میں خوف کی لہر پھیل چکی تھی یہاں تک کہ تمام کائو نٹیوں کے ’’کمیونٹی بنک‘‘بھی اس کی زدمیں آگئے اور بنکوں کے باہر لوگوں کی لمبی لائینیں لگ گئی کئی بنکوں نے اے ٹی ایم کے ذریعے رقم نکلوانے کی حد انتہائی کم سطح 200ڈالر تک کردی.۔امریکی نشریاتی اداروں اور جرائدکی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں ساری صورتحال کا جائزہ پیش کیا گیا ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے بنکنگ سیکٹرکے اس بحران اثرات دنیا کی اسٹاک مارکیٹس پر بھی پڑے اور امریکا ‘یورپ سمیت ایشیائی مارکیٹس میں بھی مندی دیکھی گئی اندازے کے مطابق امریکا میں اسٹاک مارکیٹ کے گرنے سے ایک دن میں اربوں ڈالرکا نقصان ہوا امریکی مارکیٹ مجموعی طور پر منفی 0اعشاریہ28فیصد تک گرگئی.امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں چین جس کے پاس سب سے زیادہ امریکی سیکورٹی بانڈزہیں اگر وہ انہیں مارکیٹ میں لے آتا ہے تو صورتحال مزید ابتری کا شکار ہوگی ۔امریکی حکومت کی طرف سے بیانات میں کہا گیا ہے کہ سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے اچانک دیوالیہ ہونے کے بعد بینکاری سے متعلق فیڈرل ریزور سسٹم نے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ بینک اپنے کسٹمرز کی تمام ضروریات کو پورا کر سکیں اس نئے پروگرام کا مقصد 72 گھنٹے میں دو بینکوں کے اچانک دیوالیہ ہونے کے بعد بینک بحران کے امکانات پر قابو پانا ہے.رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے سلیکون ویلی بینک کی تاریخی ناکامی کے بعد ممکنہ بینکنگ بحران کو روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈ ن نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں مستقبل میں بینکنگ بحرانوں کو روکنے کے لیے مزید سخت ضابطوں کی ضرورت پر زور د یا اور امریکی شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ سلیکون ویلی بینک (ایس وی بی) کے دیوالیہ ہونے کے بعد ان کی رقم محفوظ ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو اعتماد ہونا چاہیے کہ آپ کا بینکنگ سسٹم محفوظ ہے آپ کی رقم وہاں موجود ہو گی جب آپ کو اس کی ضرورت ہوگی جو بائیڈن کاکہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ متاثرہ بنکوں میں رقم جمع کرانے والوں صارفین کو ان کی رقم واپس مل جائے ٹیکس دہندگان کو کوئی نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا یہ رقم ان معاوضے سے پوری کی جائے گی جو بینک ڈپازٹ انشورنس میں ادا کرتے ہیں.صدربائیڈن نے کانگریس کو مزید سخت ضابطوں کے نافذ کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد متعارف کرائے گئے سخت اقدامات کو ان کے ریپبلکن پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے کالعدم کردیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں